آر ایس ایس سے وابستہ بھارتیہ کسان سنگھ نے ستمبر8سے قومی سطح پر احتجاج کا دیا انتباہ

,

   

بالیا(یوپی)۔ زراعی قوانین پر ان کی مانگ پر عمل کرنے میں مرکزی کی ناکامی اور ایم ایس پی کے اس ماہ تک اختتام نہیں ہونے پرآر ایس ایس سے وابستہ بھارتیہ کسان سنگھ(بی کے ایس) نے منگل کے روز8ستمبر سے قومی سطح کے احتجاج کا انتباہ دیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ایم ایس پی قیمت کی بنیاد پرفیصلہ کیاجانا چاہئے اور نئے قوانین کو واضع کرنا چاہئے‘ کسانو ں کی جانب سے اٹھائے گئے خدشات کو مد نظر رکھتے ہوئے‘ نئے فورم قوانین سے پیدا ہونے والے تنازع کو حل کرنے کاکام کیاجائے۔

بی کے ایس کے خازن یوگال کشور مشرا نے کہاکہ”ان مطالبات کے لئے ایک قومی سطح کا علامتی دھرنا 8ستمبر کو منعقد کیاجائے گا۔

ان مطالبات پر عمل آواری کے لئے مذکورہ مودی حکومت کو 31اگست تک کا وقت دیاجارہا ہے۔اگر ہمارے مطالبات کو مثبت نہیں لیاگیا تو پھر اس کے بعد 8ستمبر کو دھرنا دیاجائے گا‘ مزید اقدامات کے لئے ایک فیصلہ لیاجائے گا“۔

انہوں نے کہاکہ ”کسانوں کو ان کے فصل پر بہتر قیمت نہیں مل رہی ہے۔ ایم ایس پی معاوضہ نہیں ہے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ان کی تنظیم اس کی وجہہ سے احتجاج کرنے پر مجبورہورہی ہے۔مذکورہ بی کے ایس لیڈر نے کہاکہ ”نریندر مودی کی حکومت آر ایس ایس نہیں چلارہی ہے‘ ورنہ ہماری تنظیم کو احتجا ج کا سہارا لینے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔

حکومت کسانوں کے مسائل اور ’مفاد‘پر سنجیدہ نہیں ہے“۔مودی حکومت کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے وعدے کے متعلق استفسار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پہلے یہ طئے کیاجانا چاہئے کہ ان پر کتنا خرچ کیاگیاہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اٹل بہاری واجپائی اور نریندر مودی کی دونوں حکومتوں نے آیاکسانوں کو نظر انداز کیا ہے توانہو ں نے جواب دیا کہ ”یقینا“۔انہوں نے کہاکہ ”ناتو اٹل حکومت اور نہ ہی مودی حکومت نے لگت کی بنیاد پرقیمت کے تعین کے مسلئے کو تسلیم نہیں کیاہے“