آسام حکومت کا مقصد دیانتی پر مبنی۔ بچوں کی شادی پر کاروائی کے خلاف اویسی کا ردعمل

,

   

ریاستی حکومت کے سرکاری بیان کے بموجب ہفتہ تک آسام میں 2250لوگوں کو چائلڈ میریج پر کریک ڈاؤن میں گرفتار کرلیاگیاہے۔
لکھنو۔اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے آسام حکومت کی ریاست میں چائلڈ میریج پر کاروائی کے پس پردہ آسام حکومت کی منشاء پر سوال اٹھایا او رکہاکہ یہ کاروائی بی جے پی حکومت کی ”ناکام حکمرانی“ کی عکاسی کرتی ہے۔

شمال مشرقی ریاست میں سینکڑوں کی گرفتاری کے متعلق پوچھنے پر پی ٹی ائی سے ٹیلی فون پر انٹرویو میں کل مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم)قائد نے کہاکہ ”جو بھی کاروائی کی جارہی ہے اس کے پس پردہ بدیانتی پر مبنی مقصد ہے“۔

ریاستی حکومت کے سرکاری بیان کے بموجب ہفتہ تک آسام میں 2250لوگوں کو چائلڈ میریج پر کریک ڈاؤن میں گرفتار کرلیاگیاہے۔مسلم پرسنل لاء بورڈ کے عاملہ اجلاس کے لئے لکھنو میں موجود اویسی نے کہاکہ ”کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ2006انسداد چائلڈ میریج ایکٹ اور یہ بی جے پی حکومت ہے جو آسام میں چھ سال سے اقتدار میں ہے۔

اب کیوں حکومت نے پچھلے چھ سالوں سے یہ کیوں نہیں روکا؟اس سے حقیقت میں حکمرانی کی ناکامی ظاہر ہورہی ہے“۔انہوں نے الزام لگایا کہ ”ماہرین کا کہنا ہے کہ چائلڈ میریج کو روکنے کے لئے بہت سارے اسکول کھولنے پڑیں گے(مگر) آپ نے نہیں کیا۔

آپ نے مدرسوں کو بند کردیاتو پھر وہ کہاں سے تعلیم حاصل کریں گے“۔ آسام چیف منسٹر ہیمنت بسواس نے ہفتہ کے روز پرزور انداز میں کہاتھا کہ ریاستی پولیس کی جانب سے شروع کی گئی چائلڈ میریج کے خلاف مہم اگلے اسمبلی انتخابات2026تک جاری رہے گی۔

ریاست بھر میں جملہ2258لوگوں کو اب تک4074ایف ائی آروں کی بنیاد پر گرفتار کیاگیاہے‘ جس کا خلاصہ آسام حکومت نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ پی ٹی ائی سے بات کرتے ہوئے اویسی نے استفسار کیاکہ کون ہے جو اب غریب عورتوں کی دیکھ بھال کریگاجو چائلڈ میریج کے خلاف ریاستی حکومت کی کاروائی کے بعد بے حال ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”اب ان غریب عورتوں کی دیکھ بھال کون کریگا؟اس بات کو بھول جائیں کہ وہ مسلمان ہیں یامسلمان نہیں ہیں یا ہندو ہیں؟ان کا خیال کون رکھے گا؟ان کے لئے حکومت نے کیااقدامات اٹھائے ہیں؟“۔

اویسی نے یہ بھی جانکاری دی کہ انہوں نے ایک آسامی عورت کی خودکشی کے متعلق حال ہی میں ٹوئٹ شیئر کیاتھا جس کی موت ہوگئی ہے۔

کونسل برائے وزراء نے یہ بھی فیصلہ لیاہے کہ 14-18سال کی عمر کی لڑکیوں سے شادی کرنے والوں کے خلاف انسداد چائلڈ میریج ایکٹ 2006کے تحت مقدمات درج کے جائیں۔