آسام کے ڈیٹینشن سنٹر میں قید پچاس سال شخص کی موت‘ تین سال میں اب تک29اموات

,

   

آسام کے گولپارہ میں واقع ڈیٹینشن کیمپ میں محرس پچاس سالہ شخص کی جمعہ کے روزاسپتال میں موت واقع ہوگئی ہے‘ ہفتہ کے روز پولیس نے اس بات کی جانکاری دی ہے۔

اسی کے ساتھ غیرملکی عدالت کی جانب سے غیر ملکی قراردئے گئے 29لوگوں کی آسام کے ڈیٹینشن مراکز میں پچھلے تین سالوں میں اموات ہوئی ہیں‘ یہ تمام جانکاری حکومت کے ریکاڈرس کے مطابق ہے۔

گولپارہ کے سپریڈنٹ آف پولیس سوشانتا بسواس سرما نے کہاکہ ”گولپارہ سے تعلق رکھنے والے نریش کوچ جس کی عمر 50سال تھی اور انہیں غیرملکی قراردیاگیاتھا گوہاٹی میڈیکل کالج اور اسپتال میں جمعہ کے روز ان کی موت ہوگئی۔ اسٹروک آنے کے بعد انہیں دس دن قبل اسپتال میں داخل کیاگیاتھا۔ مذکور ہ نعش کے آخری رسومات انجام دیدئے گئے ہیں“۔

ریمان تعلق دار ترجما ن جی ایم سی ایچ نے کہاکہ کوچ کی موت علاج کے دوران ہوئی ہے۔۔ تعلق دار نے کہاکہ ”انہیں ائی سی یو میں منتقل کردیاگیاتھا‘۔نریش کوچ جو تکنونیا پارا گاؤں میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ہیں کا تعلق کوچی کمیونٹی سے تھا‘انہیں سال2018مارچ میں گولپارہ ڈیٹینشن سنٹر میں قید کردیاگیاتھا۔

سال2017جون میں ایک غیر ملکی ٹربیونل نے انہیں دوسرے واقعہ کی سنوائی کے دوران غیرملکی قراردیاتھا۔ نریش کے گھر والوں کا دعوی ہے کہ ان کے دادا ہیرالال کوچی کا نام 1971کی فہرست رائے دہندگان میں شامل تھا۔

سال2016سے اکٹوبر2019تک ڈیٹینشن مراکز یااسپتالوں میں ابتک28قیدیوں کی موت ہوئی ہے‘ اور اس کاحوالہ نومبر2019کو مرکزی مملکتی وزیر داخلی امور نتیانند رائے کا پارلیمنٹ میں دیاگیا بیان ہے۔

اکٹوبر میں دولال پاؤل نامی65سالہ شخص کی اکٹوبر13کے روز ڈیٹینشن سنٹر میں 2سالوں تک قید کی زندگی گذارنے کے بعد ہوئی موت نے ایک تنازعہ کھڑا کردیاتھا‘

جب تک انہیں ہندوستانی شہری کے طور پراعلان نہیں کیاجاتاتب تک نعش لینے سے گھر والوں نے انکار کردیاتھا‘آسام حکومت نے انسپکٹر جنرل آف پولیس کی نگرانی میں ایک کمیٹی کا تقرر عمل میں لایا تاکہ ڈیٹینشن مراکز کا جائزہ لیاجاسکے۔

راست طور پر اس کی جانکاری رکھنے والے ایک افیسر نے کہاکہ کمیٹی ممکن ہے کہ اس ماہ کے آخر تک اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

ریاست بھر کے ڈیٹینشن مراکز میں 900لوگ فی الحال قید ہیں‘ جس میں گولپارہ‘ کوکرا جہار‘ جوراہٹ‘ دیبرگڑ‘ تیز پور‘ اور سلچر ضلع شامل ہیں‘

جہاں پر ضلع جیل کے اندر2009اور2015کے درمیان میں گوہاٹی ہائی کورٹ کی نگرانی میں یہ مراکز تعمیر کئے گئے تھے۔ تین ہزار لوگوں کی گنجائش پر مشتمل ڈیٹینشن مرکز گولپارہ میں تعمیر کیاگیا ہے