آٹو موبائیل شعبہ بحران سے متاثر لیکن مستعملہ کاروں کی مانگ

   

حیدرآباد ۔ 14 ستمبر (سیاست نیوز) ہندوستان میں معاشی بحران کی وجہ سے ایک جانب جہاں آٹو موبائیل شعبہ کو نہ صرف مشکل صورتحال کا سامنا ہے بلکہ اس شعبہ میں حالیہ مہینوں کے دوران سینکڑوں افراد کو اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے جبکہ دوسری جانب عوام میں مستعملہ کاروں کی خریدوفروخت عروج پر دیکھی جارہی ہے۔ او ایل ایکس کے مارکٹ کے مطالعہ کے تیسرے ایڈیشن کی تفصیلات منظرعام پر پیش کی گئی ہیں جس میں واضح کیا گیا ہیکہ اس وقت ہندوستان میں مستعملہ کاروں کی خریدوفروخت نئی کاروں کی بنسبت 1.3 گنا زیادہ ترقی کرچکی ہے اور امید کی جارہی ہیکہ 2023ء تک یہ مارکٹ 25 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ او ایل ایکس آٹو نوٹ 3 کی رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ 2018ء میں مستعملہ کاروں کا کاروبار 4 ملین ڈالرس تک تھا لیکن 2019ء میں یہ اعداد و شمار 4.4 ملین تک پہنچ چکے ہیں جبکہ 2020ء میں 5 ملین اور 2030ء تک 5.5 ملین یونٹ ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب نئی کاروں کی مارکٹ گذشتہ دو برسوں کے دوران نقصان میں جارہی ہے جیسا کہ 2018ء میں اس شعبہ میں اعدادوشمار 3.3 ملین یونٹ ریکارڈ کئے گئے تھے جبکہ 2019ء میں یہ 3.1 ملین ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ امید کی جارہی ہیکہ 2020ء میں یہ 3.3 ملین ریکارڈ ہوں گے۔ مستعملہ کار ایسے افراد میں پہلی پسند بن رہی ہے جو زندگی میں پہلی یا دوسری مرتبہ کار خرید رہے ہیں۔ پہلی مرتبہ کار استعمال کرنے والے 49 فیصد افراد کی پہلی پسند مستعملہ کاریں ہی ہیں جوکہ گذشتہ ایک برس کے دوران استعمال کی گئی ہوں۔