ائی سی جے کے فیصلے کے بعد ہندوستان نے جادھو کی رہائی کے لئے اٹھائی آواز

,

   

اقوام متحد ہ کی اعلی عدالت نے چہارشنبہ کے روز اعلان کیاپاکستان نے کونسلر ریلیشن ویانا کنونشن کے تحت پاکستان کے جادھو کے حقوق کی خلاف ورزی کی ہے‘ اور بااثر جائزہ اور ملٹری عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزائے موت پر دوبارہ غور کرنے کے لئے کہا

نئی دہلی۔بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کے پیش نظر جمعرات کے روز ہندوستان نے کلبھوشن جادھو کی فوری رہائی کا پاکستان سے مطالبہ کیا‘ جس کو جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی گئی ہے‘

مذکورہ فیصلے میں بین الاقوامی عدالت نے سابق بحریہ افیسر کے متعلق سنائے گئی سزا کا ازسر نو جائزہ لینے کا اسرار کیاہے۔

اقوام متحد ہ کی اعلی عدالت نے چہارشنبہ کے روز اعلان کیاپاکستان نے کونسلر ریلیشن ویانا کنونشن کے تحت پاکستان کے جادھو کے حقوق کی خلاف ورزی کی ہے‘

اور بااثر جائزہ اور ملٹری عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزائے موت پر دوبارہ غور کرنے کے لئے کہاہے۔

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی جانب سے تیار کردہ بیان میں خارجی امور کے وزیر جئے شنکر نے کہاکہ جادھو بے قصور ہے اور ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور بغیرقانونی کاروائی اقبال جرم کے لئے زبردستی کی گئی ہے اور یہ ایک حقیقت ہے جس کو پوشید ہ نہیں رکھا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ”ہم پھر ایک مرتبہ جادھوکی رہائی کے لئے پاکستان سے دوبارہ مطالبہ کرتے ہیں۔

میں بھروسہ دلاتاہوں کہ ہماری حکومت شری جادھو کی بحفاظت واپسی کے لئے اپنی ہر ممکن جدوجہد کوجاری رکھے گی“۔

جاسوسی کے الزام میں مارچ2016کو بلوچستان سے گرفتار کئے گئے 49سالہ جادھو کو پاکستان کی فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی۔

ائی سی جے سے2017مئی کودرخواست پیش کرنے کے بعد مذکورہ عدالت نے پاکستان کوہدایت دی تھی کہ وہ جادھو کی سزائے موت کو روک دے۔

چہارشنبہ کے روز اسی عدالت نے کہا کہ جادھو کی سزائے موت پر روک برقرار رکھا جائے اور پاکستان کی مرضی کے فورم سے اس کا جائزہ لیاجائے۔

پاکستانی عہدیداروں نے کہا ہے کہ وہ ملک کے قانون کے مطابق کام کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے جمعرات کے روز ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ”ائی سی جے کا فیصلہ قابل ستائش ہے جس میں رہائی‘ ریلیز اور کمانڈر کلبھوشن جادھو کی ہندوستانی واپسی کے لئے کوئی حکم جاری نہیں کیاگیاہے۔

پاکستانی عوام کے خلاف جرم کا وہ خاطی ہے۔ پاکستان مزید قانون کے تحت کام کرے گا“