احتجاج کررہے کسانوں نے 18فبروری کے روز4گھنٹوں کے’ریل روکو‘پروگرام کا کیااعلان۔

,

   

نئی دہلی۔تین نئے زراعی قوانین کے خلاف اپنے احتجاج کو وسعت دیتے ہوئے احتجاج کررہے کسانوں کی یونینوں نے چہارشنبہ کے روز اعلان کیاکہ وہ 18فبروری کو چار گھنٹو ں کا ملک گیر ’ریل روکو‘پروگرام کااعلان کریں گے۔

ایک بیان میں سمیوکت کسان مورچہ جو احتجاج کو پھیلارہا ہے کہ اعلان کیا ہے کہ 12فبروری سے راجستھان میں ٹول وصولی کو منظوری نہیں دی جائے گی۔

مذکورہ ایس کے ایم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ”فبروری 18کے روزیہاں ملک بھر میں دوپہر12سے شام4بجے تک ’ریل روکو‘ کیاجائے گا“۔

نئے زراعی قوانین سے دستبرداری کی مانگ کرتے ہوئے اس ماہ کے اوائل میں احتجاج کررہے کسانوں نے تین گھنٹوں کا سڑک بند کیاتھا۔

پچھلے سال ستمبرمیں متعارف کروائے گئے ان زراعی قوانین کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں کسان احتجاج کررہے ہیں۔ مظاہرین کا الزام ہے کہ ان قوانین سے ایم ایس پی نظام کمزور ہوجائے گا اور منڈی کا خاتمہ ہوجائے گا۔

مگر حکومت کا کہنا ہے کہ نئے قوانین سے کسانوں کو اپنے فصل فروخت کرنے کے مزید مواقع ملیں گے اور ان کی آمدنی میں اضافہ کا کے لئے یہ مددگار ہوگا۔