ارٹیکل 35اے کے ساتھ کسی بھی قسم کا سمجھوتا‘ باردو کے ڈھیر کو آگ لگانے کے مترادف‘ محبوبہ مفتی

,

   

مفتی نے کہاکہ جموں کشمیر کی صورت حال غیریقینی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”ہر چیز آج خطرے میں ہے۔ ہم نہیں جانتے کل کیاہونے والا ہے۔ سال1999میں جس طرح ہم نے جبر کے خلاف راستہ اختیار تھا ہمیں اسی کی تیاری کرنے کی ضرورت ہے“

سری نگر۔ارٹیکل35اے کے متعلق قیاس آرائیاں جس کے سبب وادی میں خوف کی لہرہے‘ سابق چیف منسٹر جموں او رکشمیر اور پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہاکہ ریاست کو فراہم کردہ خصوصی دستور موقف کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ یا سمجھوتا سارے ملک کو آگ میں جھونک دے گا۔

مفتی نے سری نگر میں پارٹی کے بیسو یں یوم تاسیس تقریب کے موقع پر منعقد ایک عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”ہم مرکزی حکومت سے کہہ رہے ہیں کہ ارٹیکل 35اے کے ساتھ کسی بھی قسم کا سمجھوتا گویا بارود کے ڈھیر میں آگ لگانے کے مترادف ہوگا“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”جو ہاتھ اسکے سمجھوتا کے ساتھ اگے بڑھیں گے نہ صرف وہ بلکہ پورا جسم راخ کے ڈھیر میں تبدیل ہوجائے گا“۔مفتی نے کہاکہ جموں کشمیر کی صورت حال غیریقینی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”ہر چیز آج خطرے میں ہے۔

ہم نہیں جانتے کل کیاہونے والا ہے۔ سال1999میں جس طرح ہم نے جبر کے خلاف راستہ اختیار تھا ہمیں اسی کی تیاری کرنے کی ضرورت ہے“۔

مفتی نے لوگ وں سے کہاکہ وہ بڑی لڑائی کے لئے تیار ہوجائیں کیونکہ ریاست کی شناخت زیرحملہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”یہاں پر خوف ہے۔ انہوں نے تمام چیزوں کو تباہ کردیا۔ جموں کشمیر بینک کو نشانہ بناگیا۔ یہاں پر کشمیریوں کو دونوں سیاسی اور معاشی طور پر کمز ور بنانے کی متعدد حربے استعمال کئے جارہے ہیں“

۔ پی ڈی پی چیف نے کہاکہ ”بڑی لڑائی کے لئے تیار ہوجائیں۔ حقیقی مقصد جموں کشمیر کی شناخت اور ریاست کے خصوصی موقف کی حفاظت ہے“۔

مفتی گرفتار کرلی جائے یا پھر اس کو جیل میں بند کردیا جائے مگر لوگوں سے استفسارہے کہ وہ اپنی لڑائی کو ختم نہ کریں۔سابق چیف منسٹر جموں اور کشمیر نے کہاکہ ”مجھے گرفتارکرلیاجائے یا جیل میں بند کردیا جائے۔

فکر نہ کریں‘ پی ڈی پی آخری سانس تک جموں کشمیر کی شناخت کی حفاظت کے لئے جدوجہد کرے گی“۔مفتی نے کہاکہ ان کے والد مفتی محمد سعید نے بی جے پی سے ہاتھ کشمیر مسلئے کا حل تلاش کرنے کے لئے ملایاتھا۔

انہوں نے کہاکہ ”مفتی صاحت ہمیشہ کہتے تھے ہمیں جموں کشمیر میں ارٹیکل 370کو بچائے رکھنا ہے۔

جب ہم نے بی جے پی سے ہاتھ ملایاتو پہلی چیز ہم نے ان سے کہاتھا کہ وہ ارٹیکل370کے ساتھ کسی قسم کا سمجھوتا نہ کریں“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”سمجھوتا کہ ایجنڈہ میں یہ تحریر ہے اور بی جے پی نے اس پر رضا مندی بھی ظاہر کی‘ پھر اس کے بعد ہی مفتی صاحب نے حکومت کی تشکیل دی تھی“