اسد الدین اویسی کی ’حملہ آوروں‘ کو دی گئی ضمانت کے خلاف درخواست پر سپریم کورٹ کی یوپی حکومت کو نوٹس

,

   

نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز اترپردیش حکومت کو نوٹس جاری کی ہے جو اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی کی جانب سے دائرکردہ درخواست پر مشتمل ہے جس میں اسی سال فبروری ان کے قافلے پر ہوئی حملے کے خاطیو ں کی ضمانت کو چیالنج کیاگیاہے۔

جسٹس ایم آر شاہ اور کرشنان موراری کی ایک بنچ نے یوپی حکومت دو ملزمین سچن شرما اور شوبھم گجر سے جواب طلب کرتے ہوئے نومبر 11کے روز اس پر مزید سنوائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔

عدالت نے تیسرے ملزم علیم کو استثنیٰ دیا ہے کیونکہ اویسی کے قافلے پر حملے سے چھ ماہ قبل اس کے خلاف الزامات لگائے گئے تھے۔

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) صدر کی گاڑی پر 3فبروری کے روز ایک ٹول پلازہ پر اس وقت فائرینگ کی گئی تھی جب وہ مغربی اترپردیش کے میرٹھ سے انتخابی مہم کے بعد واپس لوٹ رہے تھے۔

واقعہ کے بعد میڈیا سے اویسی نے کہاتھا کہ ”میرٹھ کے کتھور میں انتخابی سرگرمیاں ختم کرکے میں دہلی واپس لوٹ رہا تھا۔

چاجرسی ٹول پلازہ کے قریب میری گاڑی پر تین سے چار روانڈ فائیرنگ کی گئی تھی‘ اور فائرینگ کرنے والے تین سے چار لوگ تھے“۔

جبکہ کوئی زخمی نہیں ہوا او ران کی کار پنگچر ہوگئی تھی۔ دوسری کار میں بیٹھ کر مذکور ہ رکن پارلیمنٹ وہاں سے روانہ ہوگئے تھے۔