اسرائیل کے ساتھ معاہدے پر متحدہ عرب امارات کے خلاف حملے کرنے کی ایران نے دی دھمکی

,

   

تہران۔ عرب نیوز کے مطابق مقامی وقت کے مطابق ہفتہ کے روز ایران نے متحدہ عرب امارات پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں راحت کے متعلق کئے گئے معاہدے کے پیش نظر حملے کرنے کی دھمکی دی ہے۔

سخت گیر ایران روزنامہ ایران جس کے ایڈیٹر ان چیف کا تقرر روحانی لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کیاہے نے کہاکہ ”مذکورہ یواے ای کا فلسطینی عوام کے ساتھ عظیم دھوکہ ہے۔

اس چھوٹے اور امیر ترین ملک جس کا انحصار سکیورٹی پر ہے ایک جائز اور آسان نشانہ میں تبدیل کیاجاسکتا ہے“

حسن روحانی نے معاہدے کی مذمت کی
ایرانی صدر حسن روحانی نے معاہدے کے مذمت کی اور کہاکہ دوملکوں کے درمیان میں مذکورہ معاہدہ ”فلسطینی کاز کے ساتھ دھوکہ ہے“ اور متحدہ عرب امارات نے ایک”بڑی غلطی“ کی ہے۔

ایران نے یمن اور عراق میں اپنے جنگی فورسس کے ذریعہ لانچ کئے گئے میزائیلوں کے ساتھ سعودی شہریوں کونشانہ بنایاہے اور سکیورٹی جانکاروں نے عرب نیوز کو بتایا کہ اس نئی دھمکی کو سنجیدگی سے لینا چاہئے۔

واشنگٹن میں برائے جانکار گلف اسٹیٹ ڈاکٹر کراسیک نے کہاکہ ”ایرانی میزائیل متحدہ عرب امارات کو اٹھ منٹ میں مار ے جاسکتے ہیں“۔

کراسیک نے مزیدکہاکہ ”وہ حساس انفرسٹچکر کو نشانہ بناسکتے ہیں‘ یا پھر وہ کسی صحرا کو نشانہ بنانے کا ذہنی جنگ کا عمل کرسکتے ہیں۔

حال ہی میں ایران نے زیرزمین وار کرنے والے مستقبل کے میزائیل کی بحری مشق کی ہے۔ وہ نیا اور خطرہ کی گھنٹی ہے۔اس کے باوجود دوبئی اور دیگر شہری مراکز کو اب بھی محفوظ زونس تسلیم کیاجاتا ہے“

اسرائیل‘ متحدہ عرب امارات کے درمیان معاہدہ
جمعرات کے روز اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے تعلقات میں راحت کے لئے معاہدہ کیاہے‘ اور مستقبل کے تین ہفتوں میں سفارت خانوں کے قیام کے لئے بھی رضامندی کا اظہار کیاہے۔

اس کے جواب میں اسرائیل نے کہاکہ وہ مغربی کنارہ میں داخل اندازی کے منصوبے پر روک لگادے گا۔

اس معاہدے کے متعلق صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کرتے ہوئے اس کو تاریخی معاہدہ قراردیا ہے۔