اللہ پر بھروسہ رکھو

   

حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺنے فرمایا: ’’بلاشبہ میں ایک ایسی آیت جانتا ہوں کہ اگر لوگ (محض) اسی آیت پر عمل کریں تو ان کے حق میں وہی ایک آیت کافی ہو جائے (اور ان کو دیگر وظائف و اوراد کی ضرورت نہ رہے) وہ آیت یہ ہے: ترجمہ: ’’جو شخص خدا سے ڈرے تو خدا اس کے لئے (دنیا اور آخرت کے غموں سے) نجات کا راستہ پیدا کردیتا ہے اور اس کو ایسی جگہ سے (تعب و مشقت اور فکر و تردد کے بغیر) روزی دیتا ہے، جہاں وہم و گمان بھی نہیں ہوتا‘‘۔ (ابن ماجہ و دارمی)
اللہ تعالیٰ نے اسی آیت میں مزید فرمایا کہ ’’اور جو شخص (اپنے امور و معاملات میں) خدا پر توکل و اعتماد کرے تو وہ دونوں جہاں میں اس کے لئے کافی ہے‘‘۔ یعنی اگر کوئی شخص اللہ تعالیٰ پر اعتماد و بھروسہ کرکے دنیا و آخرت کی نعمتوں کا طلبگار و متلاشی ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے کافی ہو جاتا ہے، بایں طور کہ اس کو وہ نعمتیں عطا فرماتا ہے۔
اللہ تعالیٰ کو ہر طرح کا حکم و فیصلہ جاری کرنے کا کلی اختیار ہے اور وہ اپنے ہر حکم و فیصلہ کو نافذ کرنے کی پوری طاقت و قدرت بھی رکھتا ہے۔ گویا ان الفاظ کے ذریعہ اللہ تعالیٰ پر توکل کرنے اور اپنے تمام امور کو اسی کے سپرد کردینے کے وجوب کو ظاہر کرنا مراد ہے، کیونکہ جب یہ جان لیا گیا کہ از قسم رزق اور اس کے مانند ہر چیز تقدیر الہٰی اور توفیق خداوندی ہی سے تعلق رکھتی ہے کہ انسان جس چیز کی بھی خواہش و طلب رکھتا ہے، وہ اس کے حکم و فیصلہ کے بغیر حاصل نہیں ہوسکتی، تو اس کے علاوہ اور کوئی چارۂ کار نہیں رہ جاتا کہ انسان قضا و قدر کے آگے سرتسلیم خم رکھے اور اللہ تعالیٰ ہی کی ذات پر توکل و اعتماد کرے۔