انسانیت باقی ہے

   

ان دنوں کہا یہ جاتا ہے کہ انسانیت دنیا سے ختم ہوتی جارہی ہے ، لوگوں میں انسانیت باقی نہیں رہی وغیرہ جبکہ یہ تو شاید تصویر کا ایک رخ ہے ، ہمارا یہ ماننا ہے کہ اب بھی کئی ایسے لوگ دنیا میں موجود ہیں جو ہر وقت ، کہیں پر بھی لوگوں کی مدد کرنے کیلئے تیار ہوجاتے ہیں ۔

ایسا ہرگز نہیں ہے کہ ہم بطور قوم بھی بے حس ہوچکے ہیں ، کئی مرتبہ ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ کوئی ٹریفک پولیس اہلکار کسی بوڑھے مرد کا ہاتھ پکڑ کر اسے سڑک پار کروارہا ہے ، کئی مرتبہ لوگ اپنی ضروریات کو بھلا کر دوسروں کی ضروریات کو پورا کرتے نظر آتے ہیں ۔ اس لئے کہا جاسکتا ہے کہ اب بھی دنیا میں اچھے لوگوں کی کمی نہیں ہے ۔ اگر آپ بھی یہی سوچتی ہیں کہ دنیا سے انسانیت ختم ہوتی جارہی ہے تو آپ کیلئے بھی یہی مشورہ ہے کہ کسی شاپنگ مال میں سیڑھیاں چڑھتے وقت اگر کوئی ایسی بوڑھی خاتون نظر آجائے جن کو سیڑھیاں چڑھنے میں مشکل درپیش آرہی ہو تو آپ ہاتھ بڑھاکر ان کی مدد کریں۔ اگر آپ طالبہ ہیں اور کالج یا یونیورسٹی جاتے وقت پبلک ٹرانسپورٹ میں کوئی بوڑھی خاتون کھڑی ہیں تو آپ انہیں اپنی جگہ پر بٹھاسکتی ہیں ، کسی پیاسے کو دیکھیں تو اسے پانی پلادیں ، کسی بھوکے کودیکھیں تو کھانا کھلادیں ، غرض یہ کہ اس طرح کے چھوٹے موٹے کاموں کو کر کے بھی آپ انسانیت کو زندہ رکھنے میں اپنا کردار نبھاسکتی ہیں ۔ اس لئے آج سے یہ ہرگز نہ کہیں کہ لوگوں میں انسانیت ہی باقی نہیں ہے ، بلکہ کوشش یہی کریں کہ انسانیت کو زندہ رکھنے میں آپ اپنا حصہ کسی نہ کسی طرح ڈالتی رہیں ۔