اننت ناگ مدبھیڑ۔ واٹس ایپ پر میجر نے گھر والو ں سے کہا”یہ تصویر آخری ہوسکتی ہے‘۔

,

   

گھر والوں کے مطابق فوج میں شامل ہونے سے قبل بیس سال کی عمر میں شرما کے پاس گرگاؤں میں ایک اونچی تنخواہ ملازمت تھی۔

میرٹھ۔ فیملی کے واٹس ایپ گروپ میں ایک تصوئیر پوسٹ کرنے کے دوران پیر کے روز صبح7بجے کے قریب میجر کیتن شرما نے لکھا کہ”یہ تصویر آخری ہوسکتی ہے“۔

چند گھنٹوں بعد جنوبی کشمیر کے اننت ناگ میں مدبھیڑ کے دوران وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکے۔میرٹھ کے کٹونمنٹ ہاوز کے اندر جہاں پر گھر والوں سے ملاقات کے لئے کئی افیسر آرہے تھے‘ وہاں پر بیٹھی ماں اوشا نے کہاکہ ”میرے بہادر بیٹے کو گولیاں سے خوف نہیں تھا۔میرا بیٹا کہاں گیاتھا؟

صرف مجھے اتنا بتادو رینو(عرفیت) کب واپس ائے گا‘ میں تجھ سے گذارش کرتی ہوں میرے پاس آجا“۔اچابال کے بادورا گاؤں میں ایک مشترکہ سکیورٹی اپریشن کے دوران دہشت گردی کی جوابی فائیرنگ میں پیر کی صبح19راشٹرایہ رائفل کے شرما کو گولی لگی تھی۔

پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک چار سال کی بیٹی‘ والدین اوشا او ررویندر‘ اور چھوٹی بہن میگھا شامل ہیں۔

شرما کے رشتہ کے بھائی انل شرما نے کہاکہ ”جب اس نے واسٹ ایپ پر مسیج بھیجا‘ اس کی بیوی نے جواب دیا‘ پھر سالے نے‘ امیدتھی کہ وہ بہتر رہیں گے۔

اس نے جواب نہیں دیا۔ ایرا او رکیرا جوغازی آبادایرا کے والدین کے پاس گئے تھے وہیں گھر والوں کو پتہ چل گیاتھا کہ کیتن زخمی ہوا ہے۔

یہ تقریبا2بجے کے قریب کی بات ہے۔ فوجی افیسر3:30بجے سہ پہر کے قریب گھر آئے۔اس کے فوری بعد ہمیں بتایاگیا کہ اب وہ نہیں رہے“