اومیکرن‘ ڈیلٹا سے ”معاملات کی سونامی“ کا ڈبلیو ایچ او نے دیا انتباہ

,

   

ڈبلیو ایچ او اومیکران کو کم شدت یا کم حساس بیماروں کی وجہہ اپنے حالیہ انکشاف میں تشویش کا اعادہ کیاہے
جنیوا۔مذکورہ ادارہ عالمی صحت(ڈبلیوایچ او) نے خبردار کیاہے کہ شدید طور سے پھیلنے والے اومیکران موجودہ حالت میں گشت کررہے ڈیلٹا کے ساتھ ملک کر ”معاملات کی ایک سونامی“ کاسبب اور قومی صحت کے نظام پر بہت بڑا دباؤ ڈالنے کی وجہہ بن سکتا ہے۔

کویڈ19وباء کی شروعات سے ڈبلیو ایچ او رردعمل جائزہ لیتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کے ڈائرکٹر جنرل تیڈروس ادھانوم گھیبریسیس نے چہارشنبہ کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ انہیں ”اسبات کا فکر لاحق ہے کہ اومیکران زیادہ پھیل رہا ہے اور اسی وقت میں ڈیلٹا بھی تیزی کے ساتھ گشت کررہا ہے‘ اور یہ معاملات کی سونامی بن رہا ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”یہ تباہی کے دہانے پر پہنچ جانے والے تھکے ہوئے ہیلتھ ورکرس اور صحت کے نظاموں پربہت زیادہ دباؤ ڈالتاہے اور پھر سے زندگی اورمعاش میں بھی رخنہ پید ا کررہا ہے“۔

انہوں نے دباؤ کے حوالے سے مزیدکہاکہ نہ صرف کویڈ19کے لئے مریضوں دواخانہ میں داخل ہورہے ہیں بلکہ صحت کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد بھی بیمار پڑرہی ہے“۔

زنہو نیوز ایجنسی کے بموجب تیڈروس نے ڈبلیو ایچ او اومیکران کو کم شدت یا کم حساس بیماروں کی وجہہ اپنے حالیہ انکشاف میں تشویش کا اعادہ کیاہے۔انہوں نے کہاکہ ”اسی وقت میں ہم دوسرے حصہ کو نظر انداز کررہے ہیں‘ وہ خطرناک ہوسکتا ہے۔

ہمیں محض اچھی خبروں پر توجہہ مرکوز کرتے ہوئے بری خبروں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے“۔ انہوں نے مزید نہیں کہاکہ ”ہم نہیں چاہتے کہ لوگ اس پر مطمئن ہوجائیں اور کہیں کہ یہ شدید نہیں معمولی ہے۔

اس بات کے خیالات کے اظہار میں ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے“۔ڈبلیو ایچ او کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے ایکزیکٹیو ڈائرکٹر مائک ریان کے بموجب حالانکہ اومیکران دیکھنے میں بڑا اور تیزی کے ساتھ پھیلنے والا ہے‘اس کا اثر کم وقت کے لئے ہے اور معمولی بیماری کی وجہہ بن رہا ہے۔

اس کی بنیاد بڑے پیمانے پر نوجوان آبادپر منحصر ہے جو اس وباء کی اس قسم کے زد میں ائے ہیں۔

چونکہ بڑی آباد ی پر اومیکران مکمل طور پر حاوی نہیں ہوا ہے ریان نے کہاکہ ”مثبت پیشین گوئی کے لئے وہ تھوڑی الجھن کاشکار ہیں اس وقت کے لئے ہم دیکھ نہ لیں ٹیکہ تحفظ بڑی عمر کے لوگوں پر کام کررہا ہے اور زیادہ آبادی تک وہ اثر انداز ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”آنے والے ہفتوں میں یہ کافی اہمیت کاحامل ہے کہ وباء کی دونوں اقسام کو بڑی حد تک قابو میں کرنے میں ہم کامیاب ہوتے ہیں“