اوڈ ایون اسکیم پر روک لگانے سے دہلی ہائی کورٹ کاانکار

,

   

نومبر 4سے دہلی حکومت کے اوڈ ایوان ٹریفک اسکیم لاگو ہونے کے ساتھ‘ مذکورہ دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روزحکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ عدالت میں داخل کردہ مختلف پی ائی ایل ایس کے ذریعہ اٹھائے گئے مسائل پر غور کریں۔

چیف جسٹس ڈی این پاٹیل اور جسٹس ہری شنکر کی مذکورہ بنچ نے تاہم اوڈ ایون اسکیم کے خلاف احکامات جاری کرنے یا اس پر توقف دینے سے انکار کردیاہے

نئی دہلی۔ دہلی حکومت کے اوڈ ایوان ٹریفک اسکیم نومبر 4سے لاگو ہونے کے ساتھ‘ مذکورہ دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روزحکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ عدالت میں داخل کردہ مختلف پی ائی ایل ایس کے ذریعہ اٹھائے گئے مسائل پر غور کریں۔

چیف جسٹس ڈی این پاٹیل اور جسٹس ہری شنکر کی مذکورہ بنچ نے تاہم اوڈ ایون اسکیم کے خلاف احکامات جاری کرنے یا اس پر توقف دینے سے انکار کردیاہے۔

مذکورہ بنچ نے ہدایت دی ہے کہ ”دہلی یکومت نومبر پانچ تک تما م درخواستوں اور نمائندگیوں پر غور کرتے ہوئے فیصلہ لے“۔تین علیحدہ پی ائی ایل پر جمعہ کے روز عدالت نے سنوائی ہے جس میں دعوی کیاگیا ہے کہ مذکورہ اسکیم ظالمانہ اور موٹر وہیل ایکٹ کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ہر ایک درخواست کو اوڈ ایون اسکیم کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے چیالنج کیاگیاہے۔مذکورہ دہلی حکومت کی اوڈ ایون سڑک اسکیم نومبر4-15کے درمیان میں چلائی گئی تھی۔

دہلی حکومت کے تمام محکموں کے دفاتر 9:30اور10:30بجے سے کام کرنا شروع کریں گے۔ آنے والے ہفتے میں ریاستی حکومت شہر میں پانچ لاکھ مخالف آلودگی ماسک کی تقسیم عمل میں لائے گی۔

دہلی حکومت نے جمعہ کے روم فیصلہ کیاہے کہ نومبر5تک تمام اسکول بند رہیں گے ’یہ فیصلہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں کام کررہے پینل نے آلودگی کی سطح میں اضافہ کے بعد دہلی این سی آر علاقے میں پبلک ہلت ایمرجنسی کا اعلان کردیاتھا۔

چیف منسٹر اروند کجریوال نے ہندی میں ٹوئٹ کرتے ہوئے پڑوسی ریاستوں میں زراعی کچرا نذرآتش کرنے سے گریز کی درخواست کی ہے