اڈیشہ: سدرشن ٹی وی سربراہ کو بجرنگ دل کارکن دارا سنگھ سے ملاقات کی اجازت دینے سے انکار

,

   

جیل انتظامیہ کے بموجب انہوں نے واضح کیاتھا کہ سنگھ کے وکیلوں اور افراد خاندان کے علاوہ کسی کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔


سدرشن ٹی وی ایڈیٹر ان چیف سرویش چاوہنکادارا سنگھ سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی ہے جوآسڑیلیائی عیسائی مشنری گراہم اسٹینس اور ان کے دو نابالغ بچوں کے 1999میں قتل کے معاملے میں سزا کاٹ رہا ہے۔

سنگھ جو ایک بجرنگ دل کا کارکن اور بھارتیہ جنتا پارٹی کا سابق رکن ہے فی الحال کیونجہار ضلع جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔چاوہنکا جو سنگھ کی رہائی کی مانگ کررہے ہیں کا کہنا ہے کہ کوئی بھی 20سال سے زائد قید کی زندگی نہیں گذرتا ہے۔

چہارشنبہ کے روز جیل انتظامیہ کی جانب سے انہیں اجازت نہیں دی گئی۔چاوہنکا نے اس کے جواب میں فیصلے کے خلاف جیل کے باہر احتجاجی دھرنا دیاہے۔ کئی مقامی لوگوں کے ساتھ بی جے پی کے مقامی رکن اسمبلی موہن ماجہی بھی ان کے ساتھ شامل ہوگئے تھے۔

چاوہنکا نے کہاکہ ”دارا سنگھ 21سالوں سے جیل میں ہیں۔ بڑی مشکل سے ملک میں کوئی ہوگا جو 20سال سے زائد قید کی زندگی گذارا ہے۔ میں دارا سنگھ سے مسلسل رابطہ میں ہوں اور میں نے اڈیشہ حکومت کو 15دن قبل میل کے ذریعہ اجازت مانگی تھی۔

مجھے ایسا تاثر دیاگیاتھا کہ ان سے ملاقات کی مجھے اجازت مل جائے گی۔ مگر جب میں کیونجہار پہنچا‘ مجھے انہیں دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی“۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر کوئی کاروائی نہیں ہوئی تو وہ معاملے کو سپریم کورٹ میں لے کر جائیں گے۔جیل انتظامیہ کے بموجب انہوں نے واضح کیاتھا کہ سنگھ کے وکیلوں اور افراد خاندان کے علاوہ کسی کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔


گراہم اسٹینس قتل
آسڑیلیائی عیسائی مشنری گراہم اسٹینس اور ان کے دو نابالغ بچوں فلپس(عمر10سال) اورتیموتھی (عمر6سال)جو اڈیشہ کے کیونجہار ضلع کے منوہر پور گاؤں میں ان کی جیپ میں محو خواب تھے 22جنوری 1999کے روز دارا سنگھ اور اس کے ساتھیوں نے زندہ جلادیاتھا۔

دارا سنگھ کے بموجب اسٹینس ہندوؤں کے عیسائیت میں جبری تبدیلی مذہب میں ملوث تھا۔

سال2003میں سنوائی کرنے والی ایک عدالت نے دارا سنگھ کوسزائے موت سنائی تھی۔ تاہم مذکورہ سزائے موت کو اڈیشہ ہائی کورٹ نے عمر قید میں تبدیل کیاتھا