اکھیلیش نے موریا پر داغے میزائل‘ آخری ہدف تھے یوگی

,

   

یوگی حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوگئی ہے اور رائے دہندوں کو دھوکہ دیا ہے‘ ایس پی چیف سربراہ یہ بات کہی
دوٹو ک او ربراہ راست نہیں ہوتے ہوئے اور نہ ہی الفاظ کو کم کرتے ہوئے نرم لہجے کے ساتھ سماج وادی پارٹی کے سربراہ او ر اترپردیش ایوان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکھیلیش یادو نے بی جے پی کے نائب وزیراعلی کیشو پرساد موریہ کو اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوسرے دن اپنی تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

ایک دن قبل اسمبلی کے مشترکہ ایوان میں دئے گئے گورنر انندی بین پٹیل کے خطبہ پر یادو اپنی بات پیش کررہے تھے۔

درحقیقت یادو کیشو پرساد موریا کے کاندھوں کا استعمال کرتے ہوئے چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ کو اپنا نشانہ بنارہے تھے۔مذکورہ سابق چیف منسٹرنے اپنی تقریر کی شروعات اس بات پر زوردیتے ہوئے کی ہے کہ گورنر کا خطبہ مجموعی طو رپر ریاستی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزات پر مشتمل ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ دستاویزات مجموعی طور پر جھوٹ اور تمام ریاستی پروپگنڈوں پر مشتمل ہیں۔ انہو ں نے الزام لگایا کہ یہ یوگی ادتیہ ناتھ کی حکومت پچھلے پانچ سالوں میں سماج وادی پارٹی حکومت کے دوران اقتدار2012سے 2017کے درمیان شروع کئے گئے پراجکٹوں کا افتتاح کیاہے۔

بی جے پی چیخ اور چلاکر اس پر اپنی مہر لگائی اور اپنے بیانر کے تحت کرلیا۔ ایس پی سربراہ نے کہاکہ یوگی حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوگئی ہے اور رائے دہندوں کو دھوکہ دیا ہے۔

اپنی ایک گھنٹے کی تقریر میں اکھیلیش نے ان تمام پراجکٹوں کو اجاگر کیا‘ جاس میں میٹرول ریل‘ کینسر انسٹیٹیوٹ‘ عالمی معیار اسٹڈیم‘ پاؤر یونٹس شامل ہیں او اترپردیش میں ان کی پارٹی نے دئے ہیں


موریا نے طنزیہ لہجہ میں دفاع شروع کیا
اکھیلیش کے بعد اگلے بات کرنے والے موریاتھے۔ طنزیہ لہجہ میں انہوں نے یہ کہتے ہوئے شروعات کی کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ کے تمام بلندبانگ دعوؤں اورخود کی تعریف کے باوجود سچائی یہ ہے کہ ان کی پارٹی کو عوام نے یکسر مسترد کردیاہے اور رائے دہندوں نے ایک مرتبہ پھر یوگی کی حکومت کومنتخب کیاہے۔

مذکورہ پارٹی میں اپنے ہی مقام کے عروج کا حوالہ دیتے ہوئے موریا نے کہاکہ سخت محنت کے ذریعہ میں نے یہ عروج حاصل کیاہے جبکہ میرا تعلق ایک غریب خاندان سے ہے۔

خود کو ایک حقیقی قوم پرست قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ سب سے پہلے اور ہمیشہ ایک جہدکار او رپھر ایک سیاسی لیڈر رہے ہیں۔اس پر اکھیلیش بھڑک اٹھے او رایک سخت جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”جی ہاں میں جانتا ہوں اس الیکشن کو جیتنے کے لئے آپ نے کیاکیاہے۔

اگر بروقت مرکز کی مداخلت نہیں ہوتی تو آپ لوگ کہیں پر بھی نہیں رہتے تھے“۔موریا نے اکھیلیش کا مذاق اڑاتے ہوئے کہاکہ ایسا لگ رہا ہے کہ ایس پی سربراہ بارہا ان پراجکٹوں کی بات ہی کرتے ہیں اور انہیں ’کوئی بیماری ہوگئی ہے“۔