اگر ایک ارونگ زیب ائے گاتو ایک شیواجی زور کھڑا ہوگا۔ مودی کا کاشی افتتاح کے موقع پر بیان

,

   

مودی نے کہاکہ ایک تاریخ تشکیل دی گئی ہے‘ زوردیا کہاگر ایک ارونگ زیب ائے گا تو ایک شیواجی کھڑا ہوگا اور اگر ایک سالار مسعود مسلم حملہ آور آگے بڑھے گاتو پھر ایک راجہ سہولدیواس پر چڑھائی کرے گا۔


واراناسی۔یہاں ہندوستان کے تہذیبی ورثے کی لچک کی تعریف کرتے پوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہاکہ اورنگ زیب نے اس کو تباہ کرنے کی کوشش کی مگر اس کو تاریخ کے ”سیاہ باب“ میں بھیج دیاگیا وہیں مقدس شہر کاشی اپنی عظمت کا بیا باب تحریر کررہا ہے۔

کاشی وشواناتھ دھام جس کی تیز نو او رمندر کے احاطہ میں اضافہ پر مشتمل افتتاح کے بعد اپنی تقریر میں مود ی نے کہاکہ ہندوستان اب ”احسا س کمتری“ کے اثر سے باہر آرہا ہے اور صدیوں کی غلامی سے باہر آرہا ہے اور کہاکہ نئی راہداری ملک کو فیصلہ کن سمت دی گے او راسے روشن مستقبل کی طرف لے جائے گی۔

مودی نے کہاکہ ایک تاریخ تشکیل دی گئی ہے‘ زوردیا کہاگر ایک ارونگ زیب ائے گا تو ایک شیواجی کھڑا ہوگا اور اگر ایک سالار مسعود مسلم حملہ آور آگے بڑھے گاتو پھر ایک راجہ سہولدیواس پر چڑھائی کرے گا۔

مودی نے شہر کی ورثت پر کھل کر بات کی او راشارہ دیا کہ مغل بادشاہ جیسے اورنگ زیب‘ سالار مسعود اور برطانوی گورنر جنرل برائے ہند ویرین ہاسٹنگس نے اس کو تباہ کرنے کی بہت کوشش کی مگر شہر جوں کا توں کھڑا رہا۔

انہوں نے کہاکہ سلطنتیں کھڑی اور گرتی رہیں مگر بنارس کبھی نہیں گرا‘ انہوں نے مذکورہ شہر جس کے مختلف نام بشمول کاشی ہیں ذکر کرتے ہوئے یہ بات کہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”ظالموں نے اس شہر کو بدلنے کی کوشش کی۔

تاریخ اورنگ زیب کے مظالم اور اس کی دہشت کی گواہ ہے۔ اس نے تلوار کے ساتھ اس کی ثقافت کو بدلنے کی کوشش کی۔ اس جنونیت کے ساتھ اس کی تہذیب کو کچلنے کی کوشش کی تھی“۔

ہر ہر مہادیو کے نعروں کے درمیان میں مودی نے کہاکہ ”مگراس ملک کی زمین دنیا بھر سے الگ ہے۔ یہاں پر اگر ایک اورنگ زیب آتا ہے تو شیواجی کھڑا ہوتا ہے۔ اگر ایک سالار مسعود بڑھتا ہے تو راجا سہلودیو جیسے جنگجو اس کو اتحاد کی طاقت کا احساس دلاتے ہیں“۔

واراناسی کے لوگوں نے ہیس ٹینگس کو ہاتھی کی پیٹھ پر بیٹھ کر بھاگنے کے لئے مجبور کردیاتھا۔


وزیراعظم نے کہاکہ ”دیکھو کیسے وقت بدل گیا۔ آج دہشت گردی کے متراد ف لوگوں کو تاریخ کے سیاہ باب میں ڈال دیاگیا ہے اور کاشی آگے بڑھ رہا ہے اور ترقی کی ایک نئی تاریخ تحریر کررہا ہے“اور کہاکہ جب کبھی اس شہر نے کروٹ لی اس نے ملک کا مقدر بدل دیاہے۔

کئی مورخین کا یہ ماننا ہے کہ اورنگ زیب نے مذکورہ مندر کو گراکرمسجد تعمیر کرنے کے احکامات دئے تھے۔ مودی نے رانی اہلیا بائی کی مندر کو دوبارہ تعمیر کرنے کی اور سکھ بادشاہ رنجیت سنگھ کی جانب سے گنبد کو سنہری بنانے پر ستائش کی۔

مودی نے کہاکہ کاشی وشواناتھ دھام کی ساری نئی عمارت کے عظیم بلڈنگ نہیں ہے مگر ہندوستان کی ”سناتھن تہذیب“ کی ایک علامت ہے‘ یہ روحانی سرزمین‘ نایاب او ر روایتی ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ اگر ہندوستان رام مندر اورکاشی وشواناتھ دھام تعمیر کررہا ہے تو سمندر میں ہزاروں کیلومیٹر اوپٹیکل فائبر بھی بچھا رہا ہے‘ غریبوں کے لئے لاکھوں گھر بنارہا ہے اور لوگوں کو ْخلاء میں بھیجنے کاکام کررہا ہے۔

انہوں نے سکھ اور بدھسٹ عقیدت مندوں او ردیگر کے لئے بنائے جانے والے مراکز کا بھی ذکر کیاہے۔انہوں نے کہاکہ ”ہندوستان میں وراثت کے ساتھ ساتھ ترقی بھی ہے۔

اس کو اپنی تہذیب پر ہی فخر نہیں ہے مگر اسے اپنی صلاحیتوں پر بھی یکساں یقین ہے“۔

وزیراعظم نے سوچ بھارت‘ نامی گنگا مشن‘ اس امرت کال میں‘جیسے حکومت کے پروگراموں کا بھی ذکر کیاہے۔

یوپی چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ‘ بی جے پی صدر جے پی نڈا اور سینکڑوں سنت او رپجاری ہندوستان بھر سے مدعو کئے گئے تھے ان کے علاوہ دیگر نے اس تقریب میں شرکت کی ہے