ایران تیل کی برآمد کے لئے پر امید’ہندوستان ہمیشہ کے لئے ایک دوست ہے‘

,

   

سفیر ایران برائے ہند علی چیگنی نے بھی یقین دلایا کہ ان کا ملک ہندوستان کے لئے”واجبی‘ دستیابی اور سکیورٹی“طور پر توانائی فراہم کرے گا

نئی دہلی۔امریکی تحدیدات کے پیش نظر منگل کے روز ایران نے کہاکہ اس کا ماننا ہے کہ ہندوستان اس کے قومی مفاد کے پس منظر میں تیل کی برآمد کے مسلئے پر ردعمل ظاہر کرے گا اور ایران کا ردعمل ہندوستان کی توانائی سکیورٹی کے لئے ایک”محافظ“کے طور پر رہے گا

۔سفیر ایران برائے ہند علی چیگنی نے بھی یقین دلایا کہ ان کا ملک ہندوستان کے لئے”واجبی‘ دستیابی اور سکیورٹی“طور پر توانائی فراہم کرے گا۔

امریکہ پابندیوں کو شکست دینے کے لئے ایران کے سفیر نے ہندوستان او ردیگر ممالک کے ساتھ تیل کی تجارت کے لئے بارٹر‘ روپئے اور یوروپی نظام کے استعمال کے امکانات کی طرف بھی اشارہ کیا۔

ایسے وقت میں ان کا یہ تبصرہ واضح ہو جب کچھ دن قبل امریکی سکریٹری برائے اسٹیٹ مائیک پامپیو نے ایران سے تیل کی درآمد پر عائد تحدیدات کے پیش نظر پیدا ہونے والے حالات سے باہر نکالنے کے لئے نئی دہلی کو امریکہ کی جانب سے ”ہر ممکن کام“ کرنے کا بھروسہ دلایا ہے۔

مائیک پامپیو نے کہاتھا کہ ہندوستان کو ایران سے تین برآمد کرنے کو روکنے کا”سخت اقدام“اٹھانا چاہئے۔

پچھلے ہفتہ نئی دہلی میں مسٹر پامپیو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں خارجی امور کے وزیر ایس جئے شنکر کے تبصرے کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر چیگنی نے کہاکہ ”اگر مسٹر جئے شنکر کہیں کہ واجبی‘ دستیابی‘ اور انرجی کے لئے سکیورٹی‘ تو ایران واحد ملک ہے جو ہندوستان کے لئے ان تمام پہلوؤں پر انرجی فراہم کرسکتا ہے۔ہم ایک دوست سے توقع کرسکتے ہیں۔

کیونکہ ہم ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں‘ ہماری قومی مفادات کو دیکھتے ہیں اور ایران ہندوستان کی انرجی سکیورٹی کے محافظ بننے کے لئے تیار ہے۔

سفیر نے کہاکہ غالبا ہوسکتا ہے ہندوستان تیل کی درآمد روک دے گا مگر ایران نے ایران کوکوئی ”منفی اشارہ“ ہندوستان کی طرف سے نہیں ملا ہے اور وہ مستقبل میں ایسا کریں گے۔انہو ں نے کہاکہ ”ہندوستان ہمیشہ کیلئے دوست ہے۔

وہ اپنے قومی مفاد کے مطابق کام کررہا ہے۔کیونکہ ہم مسٹر جئے شنکرکے بیان کو سمجھتے ہیں جس میں انہوں نے کہاکہ ہندوستان اپنے قومی مفاد پر کام کرے گا۔ یہ ہر ایک کے لئے قابل قبول ہے“