ایلگار پریشد معاملہ۔ بمبئی ہائی کورٹ نے گوتم نولکھا کو دی ضمانت

,

   

پچھلے سال نومبرمیں مذکورہ سپریم کورٹ نے ممبئی سے باہر نہ جانے کی شرط پر 70سالہ شخص کو گھر میں نظر بند کردیاتھا۔
مذکورہ بمبئی ہائی کورٹ نے ایلگار پریشد معاملہ میں 19ڈسمبر منگل کے روز سماجی جہدکار گوتم نولکھا کوضمانت دیدی ہے۔

پچھلے سال نومبرمیں مذکورہ سپریم کورٹ نے ممبئی سے باہر نہ جانے کی شرط پر 70سالہ شخص کو گھر میں نظر بند کردیاتھا۔

عدالت نے یہ بھی ہدایت دی تھی کہ کمپیویٹر یالیاپ ٹاپ‘ جیسے کوئی بھی الکٹرانک آلہ یامواصلات کی کسی بھی صورت کااستعمال نہ کریں۔

انٹرنٹ کے استعمال کے لئے پولیس انہیں ایک موبائل فون دس منٹ کے لئے دے گی۔ معزز عدالت نے کہا تھا کہ”ہم مشاہدہ کرتے ہیں درخواست گذار اور ساتھی سے توقع کی جاتی ہیکہ وہ تمام شرائط پر سختی سے عمل کریں۔

کسی بھی انحراف کو سختی کے ساتھ دیکھا جائیگا‘ اور اس حکم کو فوری عمل کے ساتھ منسوخ کیاجاسکتا ہے“۔

یہ معاملہ پونے میں 31ڈسمبر2017کو ایلگار پریشد کانکلیو میں مبینہ اشتعال انگیز تقریروں پر مشتمل ہے جس کے متعلق پولیس کا دعوی ہے کہ مغربی مہارشٹرا کے شہر کے مضافات میں کوریگاؤں بھیما یاد گار کے قریب میں اگلے روز یہ تشدد کی وجہہ بنا ہے۔

پونے پولیس نے الزام لگایاتھا کہ اس کانکلیو کے انعقاد مبینہ طور پر ماؤنواز وں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کیاتھا۔

پولیس نے 8جنوری 2018کو تعزیرات ہند او رغیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام)ایکٹ کے تحت ایف ائی آر درج کی تھی۔

بعدازاں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این ائی اے) اس کی جانچ اپنے ہاتھ میں لے لی تھی۔