ایم ای پی ایس کے دورے پر وزرات کی مدافعت

,

   

انہوں نے حکومت کے کس شعبہ کی جانب سے اشتراک کیاگیا ہے کا جواب دینے سے انکار کیا اور ماڈی شرما کے متعلق پوچھے گئے سوالات کودرکنار کردیا

نئی دہلی۔یوروپی اراکین پارلیمنٹ کے کشمیر خانگی دورے کی مصروفیت کی وضاحت پر جمرات کے روز خارجی امور کے وزرات کا گھیر ا کافی سخت تھا‘انہوں نے حکومت کے کس شعبہ کی جانب سے اشتراک کیاگیا ہے کا جواب دینے سے انکار کیا اور”عالمی کاروباری بروکر“ ماڈی شرما کے متعلق پوچھے گئے سوالات کودرکنار کردیا‘ ماڈی شرما نے دعوت نامے ارسال کئے تھے۔

ترجمان روایش کمار نے کہاکہ منسٹری جو ”سرکاری چیانلس کے ذریعہ“ نہیں ائے ہیں ویسے مندوبین کے ساتھ جڑنا منسٹری کے لئے ضروری ہوتا ہے۔

کمار نے کہاکہ ”ایم ای پیز کے دورے کے معاملے میں اس پر توجہہ مبذول کرائی گئی ہے کہ یہ وفد ہندوستان کا دورہ کررہا ہے“۔

روایش کمار نے کہاکہ ”ہندوستان کے دورے پر ائے ایم ای پیز نے اپنے دورے کی مقبولیت کے لئے ہندوستان کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کی منشاء ظاہر کی۔ان کا تعلق مختلف نظریات کے یوروپی مماک سے ہے۔

سابق کے مطابق اجلاسوں کی سہولت فراہم کی گئی۔ امید ہے کہ اس دورے کے متعلق پیدا تمام بحران ختم ہوجائیں گے“۔

کشمیر کے لئے دیگر لوگوں کو بھی اس طرح کی سہولتیں فراہم کرنے جس میں ناقدین بھی شامل ہوں گے کے متعلق پوچھنے پر انہوں نے جواب دیا کہ”ہم یقینا اس طرح کی درخواستوں پر غور کریں گے۔

فیصلہ کن عنصر کا انحصار منشاء‘ مواد اور زمینی حالات پر ہوگا“۔

وزرات کے شامل ہونے کے متعلق بارہا سوال پوچھنے پر انہوں نے کہاکہ ”جب ہمیں معلوم ہوا کہ ایک مخصوص گروپ شہر میں ہے اور وہ ہماری خارجہ کا عنصر بن سکتا ہے تو یہ ہماری ذمہ داری بن جاتی ہے کہ انہیں سہولتیں فراہم کی جائیں“۔

کمار نے اس وقت منفی انداز میں جواب دیا جب ان سے پوچھا گیا کہ ہندوستانی سفارت کیاخانگی لوگوں کو بھی جگہ فراہم کررہی ہے۔

ایم ای پیز کو شرما کے دعوت نامہ کے متعلق تفصیلات کو انہوں نے یکسر نظر انداز کردیا او رکہاکہ ”میں اس بارے میں کچھ جاننا نہیں چاہتاہوں“۔

ایم ای پیز کو کئے گئے ای میل میں شرما نے کہاکہ ”وہ (وزیراعظم نریندر مودی) یوروپی یونین کے بااثر فیصلہ سازوں سے ملاقات کریں گے۔

میں اس بات کی جانچ کررہی ہوں کہ اگر آپ دہلی‘ ہندوستان کے دوران تاکہ وزیراعظم سے ملاقات کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں“