این آرسی کا خوف پیدائش کا صداقت نامہ حاصل کرنے کی عجلت کا بنا سبب

,

   

تاہم مذکورہ حکومت نے واضح کردیا ہے کہ این پی آر کے تحت کئے جانے والے رجسٹریشن کے لئے کوئی دستاویزات داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور ساری مشق”ذاتی طور پر اعلان“ کی بنیاد پر ہوگا۔ مذکورہ حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ سی اے اے اور این پی آر او رامکانی این آرسی میں کوئی تعلق نہیں ہے۔

نئی دہلی۔ ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون اور امکانی این آرسی کے خلاف جاری احتجاج کے باوجود اترپردیش‘ بہار‘ مغربی بنگال اور مہارشٹرا کے مسلم اکثریتی علاقوں میں اچانک پیدائش کے صداقت نامہ کی مانگ میں اچانک اضافہ کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔

بیشتر ریاستوں میں یکم اپریل 2020سے نیشنل پاپولیشن راجسٹرار(این پی آر) کا اندرج شروع ہوجائے گا اور راجسٹرستمبر2020تک پورا کرلیاجائے گا۔ مذکورہ حکومت ایک فرد اور اس کے والدین کی 2020میں مقام اور تاریخ پیدائش مانگے گی۔

تاہم مذکورہ حکومت نے واضح کردیا ہے کہ این پی آر کے تحت کئے جانے والے رجسٹریشن کے لئے کوئی دستاویزات داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور ساری مشق”ذاتی طور پر اعلان“ کی بنیاد پر ہوگا۔

مذکورہ حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ سی اے اے اور این پی آر او رامکانی این آرسی میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ڈسمبر2019میں لکھنو میں جملہ6193پیدائش کے صداقت ناموں کی اجرائی عمل میں ئی ہے‘ ایک سال قبل جاری ہوئے صداقت ناموں سے تین گنا زیادہ کی تعداد ہے۔

ٹیکس لاگو کرنے والے میونسپل کارپوریشن کے افیسر جو پیدائش اور اموات کے صداقت ناموں کے سیکشن کے انچارج بھی ہیں نے کہاکہ ”یہاں پر پیدائش کے صداقت ناموں کی مانگ میں اضافہ ہوا بالخصوص عمر رسید ہ مسلمانوں میں یہ عمل کافی دیکھا جارہا ہے۔

اس مانگ میں اضافہ کے پیش نظر ہم نے فیصلہ کیاہے کہ زونل سطح پر بھی اسناد جاری کریں گے“۔

انہوں نے کہاکہ تیس فیصد درخواستیں 40سے زائد عمر کے لوگوں نے دائر کی ہیں۔ اسی طرح کا ماحول پریاگ راج‘ واراناسی‘ میرٹھ‘ ہاپور او ر بلند شہر میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔

پریانگ راج میونسپل کارپوریشٹ کے ایک کلرس اے کے جین نے کہاکہ”تیس اور چالیس سال کی عمر کے بڑی تعداد میں لوگ پیدائش کے صداقت نامہ حاصل کرنے کے لئے آرہے ہیں“۔

واراناسی سواستھا ادھیکاری (سٹی ہلت افیسر) رام شکل یادو نے کہاکہ ایسی کوئی ہدایت نہیں ہے کہ پیدائش کا صداقت نامہ (سی اے اے‘ این پی آر‘ اور این آرسی) کے لئے لازمی ہے مگر لوگ اس کے لئے درخواستیں دے رہے ہیں۔

میرٹھ سٹی ہلت افیسر گجندر سنگھ نے کہاکہ ان کے میں دفتر دس سے ساٹھ سال کی عمر کے لوگوں کے لئے پیدائش کے صداقت ناموں کی چالیس فیصد درخواستوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اگرہ میں سرفراز‘پریاگ راج میں 50سالہ اکرم خان نے بھی یہ کہتے ہوئے اپنی پیدائش کے صداقت نامہ حاصل کرنے کے لئے دفاتر کے چکر کاٹ رہے ہیں کہ انہیں سی اے اے‘ این آرسی او راین پی آر کے پیش نظراپنی شہریت ثابت کرنے کے لئے یہ صداقت نامہ معاون ثابت ہوگا۔‘

میرٹھ سٹی میں سماج وادی پارٹی کے رکن سمبلی رفیق انصاری کا کہنا ہے کہ ہر روز 400سے 500لوگ ان سے پیدائش کے صداقت نامہ حاصل کرنے کے لئے درکار مکتوب مانگنے کے لئے رجو ع ہورہے ہیں۔

مذہبی تنظیمیں‘ سماجی ادارے عوام کی بے چینی اور خوف کودیکھ کررضاکارانہ طور پر ان کی ضرورتوں کو پوری کرنے میں بھی مصروف ہیں۔