این آر سی معاملہ: دوبارہ تصدیق کی عرضی خارج، عوام کو راحت‘ انصاف کی طر ف ایک قدم: مولانا بد ر الدین اجمل

,

   

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آسام کے قومی رجسٹر برائے سٹیزن (این آر سی) کے سلسلہ میں ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی او رریاستی سرکار کی اس اپیل کو خارج کردیا جس میں کہا گیا تھا کہ اب تک شائع ہوئے این آرسی کی فہرست میں لاکھوں غیر ملکیوں کا نام شامل ہوگیا ہے۔ لہذا بارڈر والے اضلاع میں کم سے کم 20فیصد اور آسام کے باقی اضلاع میں کم سے کم 10فیصد لوگوں کاد وبارہ جانچ کی جائے۔

جمعیۃعلماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمود مدنی او رجمعیۃ علماء آسام کے صدر ورکن پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل نے آج اس فیصلہ کا خیر مقدم کیا اور اسے انصاف کی طرف ایک قدم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بار بار این آر سی کے معاملات میں رخنہ اندازی کررہی ہے۔

او ر تمام دستاویزات او رجانچ کے بعد نام آنے پر بھی لوگوں کا نام خارج کرنے کیلئے ایک نیا طریقہ اپنا رہی ہے جوانتہائی تشویش ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مگر یہ کام سپریم کورٹ کی نگرانی میں کیا جارہا ہے اس لئے سرکار کو من مانی نہیں چل رہی ہے او رمجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ سے عوام کو انصاف ملے گا۔ واضح رہے کہ جن چالیس لاکھ لوگوں کا نام این آر سی میں شامل میں نہیں ہیں ان دوبارہ درخواست داخل کرنے کی آخری تاریخ 31جولائی تک تھی لیکن این آر سی کوآرڈینیٹر کی درخواست پر این آر سی کا تاریخ میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 31اگست کردیا گیا ہے۔