این آر سی میں کچھ غلطیاں ہیں‘ اگے بڑھنے سے قبل اس کو حل کریں۔ آر ایس ایس کا حکومت کومشورہ

,

   

نئی دہلی۔اپنے ایک وضاحت میں آر ایس ایس نے پیر کے روم کہاکہ تحفظات ضروری ہیں کیونکہ یہ معاشرے میں سماجی اورمعاشی تفریق کی وضاحت کرتا ہے اور اس وقت تک اس کو جاری رکھنا ہوگا جب تک اس سے استفادہ اٹھانے والوں کو ضرورت ہے۔

آر ایس ایس کے جوائنٹ سکریٹری دتاتریہ ہاسابلی کا مذکورہ بیان ایسے وقت میں آیا جب پس منظڑ میں سنگھ کے سربراہ موہن بھگوات کے بیان پر تازہ تنازعہ کھڑا ہوگا ہے جس میں انہوں نے ریزوریشن کی مخالفت کرنے والوں کے متعلق دیاتھا

۔مذکورہ آر ایس ایس نے بعدازاں کہاکہ ان کا تبصرہ کو غلط انداز میں پیش کیاگیا ہے اور تحفظات کے متعلق ان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔

ہوسابلی کے تبصرے کا منشاء ایسا لگ رہا ہے کہ وہ کی صف کا طئے کررہے ہیں اور مزیدکہاکہ آر ایس ایس کا مضبوط احساس ہے کہ یہ منادر‘ شمشان گھاٹ گروانڈ اور پانی کے ذخائر کو کسی مخصوص ذات پات کے لئے تحدیدات کے بغیر کھلے رکھنا چاہئے۔

پشکر میں سنگھ کی تین روز ہ کوارڈنیشن اجلاس کے آخری دن میڈیاسے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”انہوں نے کہاکہ یہاں پر سماجی او رمعاشی تفرقہ معاشرے میں ہے اور اس وجہہ تحفظات ضروری ہے۔

مکمل طور پر ہم تحفظات کی حمایت کرتے ہیں اور کیونکہ دستور نے تحفظات کولازمی قراردیاہے“۔

قومی رجسٹرار برائے شہرت میں ضروری شہریوں کے ناموں کے عدم اندراج پر تشویش کا اظہاربھی آ ر ایس ایس کی بات چیت کاحصہ رہا ہے۔

سنگھ نے کہاکہ قطعی فہرست میں ”کچھ غلطیاں ہیں“اور این آر سی کو درست کیاجاناچاہئے جو قابل خیرمقدم اقدام ہے