ای ڈی‘ سی بی ائی کو حکومتوں کو گرانے میں خود کو شامل نہیں کرنا چاہئے۔ سنجے راوت

,

   

ممبئی۔شیو سینالیڈر سنجے راؤت نے جمعہ کے روز کہاکہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) اور سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی ائی) کو حکومتیں گرانے میں خود کو شامل نہیں کرنا چاہئے‘ او رالزام لگایاکہ جن لوگوں نے مہارشٹرا میں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے)کی تشکیل میں کلیدی رول ادا کیاہے انہیں نشانہ بنایاجارہا ہے۔

ایم وی اے حکومت جو شیو سینا‘ این سی پی کانگریس اتحاد پر مشتمل ہے میں اختلافات پر ریاست کے سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیوں کے پیش نظر راؤت نے کہاکہ بی جے پی کی جانب سے اس کو کمزور کرنے کی کوششوں کے باوجود منتقلی کو کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے۔

سینا کے راجیہ سبھا ممبراپوزیشن کی جانب سے حکومت پر شکوک شبہات پیدا کرنے کی کوششوں کے بعد بھی ایم وی اے ریاست قانون ساز اسمبلی اسپیکر کے عہدے پر انتخابات میں جیت حاصل کرے گا۔


دہلی میں وہ رپورٹرس سے بات کررہے تھے
جب ان سے ڈپٹی چیف منسٹر اجیت پوار سے مہارشٹرا میں ایک شوگر میل کو شامل کرتے ہوئے ای ڈی کی کاروائی کے متعلق پوچھے جانے پر راؤت نے کہاکہ ایم وی اے کی تشکیل میں کلیدی رول ادا کرنے والوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”دھمکیاں دی جارہی ہیں اس طرح کی مزید کاروائیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مذکورہ شکر کی فیکٹری پر لاکھوں لوگوں کی گذارا ہے۔ پس پردہ حملہ میں ای ڈی اور سی بی ائی کا استعمال کیاجارہا ہے۔ آمنے سامنے کی لڑائی کرنا چاہئے۔

ای ڈی اور سی بی ائی کو چاہئے کہ خود حکومتیں گرانے میں ملوث نہ کرے“۔مذکورہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے کہاتھا کہ ستارا ضلع میں چیمانگاؤں‘ کورے گاؤں میں واقعہ جاراندیشوار ساہکاری شکر کارخانہ کو مبینہ مہارشٹرا اسٹیٹ کواپراٹوی بینک(ایم ای سی بی) اسکام میں شامل کیاجارہا ے۔

راؤت نے کہاکہ این سی پی سربراہ شرد پوار کی طرح شیو سینا کے صدر ادھوٹھاکرے نے بھی کانگریس صدر سونیا گاندھی کے ساتھ دوستانہ تعلقات بنائے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”بی جے پی کی جانب سے کمزور کرنے کی کوششوں کے بعد بھی ایم وی اے کو کوئی خطرہ نہیں ہے“۔ مہارشٹرا کے مفاد میں بی جے پی کچھ کرنا چاہتے ہے تو وہ متفقہ انتخابات کو منظوری دے۔

مانسون سیشن کے دوران اسپیکر کے لئے الیکشن متوقع ہے جو نانا پتھولے کے کانگریس کے ریاستی صدر بنائے جانے کے بعد سے خالی ہے۔

تاہم مہارشٹرا گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو جمعہ کے روز تحریر کئے گئے ایک مکتوب میں چیف منسٹر ادھوٹھاکر نے کہاکہ سیشن کے دوران اسپیکر کے عہدے پر الیکشن کرنے لازمی نہیں ہے اور کہاکہ اس کے لئے کوئی وقت بھی مقرر نہیں ہے۔