ای ڈی نے راہول کے قریبی سے ٹی ایم سی کے ساکت گوکھلے منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ تاچھ کی

,

   

ایک سابق بینکر ساوائی جوگاندھی کا قریبی مانے جاتے ہیں‘ او رکہاجاتا ہے کہ کانگریس کے سابق صدر کی تحقیقی ٹیم کی سربراہی کررہے ہیں
نئی دہلی۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے عہدیداروں کے مطابق گجرات میں ایجنسی کی جانب سے حال ہی میں گرفتار کئے گئے ٹی ایم سی ترجمان ساکت گوکھلے کے منی لانڈرنگ کیس کے ضمن میں کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے ایک قریبی النکار ساوائی سے پوچھ تاچھ کی ہے اوران کا بیان قلمبند کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ساوائی سے پوچھ تاچھ کی گئی اور اس ہفتے کی شروعات میں احمد آباد میں گوکھلے سے تین دن پوچھ تاچھ کی گئی ہے۔

ایک سابق بینکر ساوائی جوگاندھی کا قریبی مانے جاتے ہیں‘ او رکہاجاتا ہے کہ کانگریس کے سابق صدر کی تحقیقی ٹیم کی سربراہی کررہے ہیں۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے ساوائی کو 25جنوری کے روز 35سالہ گوکھلے کی عوامی فنڈنگ پلیٹ فارم کے ذریعہ فنڈس اکٹھا کرنے میں مبینہ مالی بے قاعدگیوں کے معاملے میں گرفتاری کے بعدجب وہ گجر ات پولیس کے زیر تحویل تھے اس وقت طلب کیاتھا۔

ای ڈی نے اس روز گوکھلے کا ریمانڈ طلب کرتے ہوئے احمد آباد کی عدالت کو مطلع کیاتھا کہ جب ان سے پوچھا گیاکہ ان کے بینک اکاونٹ میں ایک سال کے دوران23.54لاکھ روپئے نقد میں جمع ہوئے تو گھوکھلے نے ایجنسی کو بتایاکہ ’’یہ رقم سوشیل میڈیاکے کاموں اوردوسرے مشاروت کے لئے انڈین نیشنل کانگریس کے الانکرسوائی نے نقدرقم دی ہے“۔

ای ڈی نے اپنے ریمارنڈ کاغذ میں عدالت کو بتایاکہ جب استفسار کیاگیا کہ سوائی نے نقد میں انہیں رقم کیوں دی تو گھوکھلے کا کہناتھا کہ اس سوال کا جواب سوائی ہی دے سکتے ہیں۔

ایجنسی نے کہاکہ ”اس کے علاوہ جب پوچھا گیاکہ الانکر سوائی کے ساتھ کوئی تحریر معاہدہ سوشل میڈیا ورک کے متعلق ہوا تو انہو ں نے کہاکہ الانکر سوائی سے صرف زبانی معاہدہ طئے پایاتھا“۔

ای ڈی کا الزام کے یہ نقد رقم اس وقت گوکھلے نے حاصل کی ہے جب وہ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے ایک رکن تھے۔ گوکھلے نے ان فنڈس کے غلط استعمال سے تاہم انکار کررہے ہیں۔ اس کیس سے جوڑے مزیدلوگوں سے ایجنسی پوچھ تاچھ کرسکتی ہے۔