اے بی اے پی نے شاعر منور رانا سے کہا’جانے کی تیاری کریں‘ یوگی کی واپسی ہے‘

,

   

پریاگ راج۔ مذکورہ اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد(اے بی اے پی) نے شاعر منوررانا سے کہا ہے کہ وہے ”اترپردیش کے باہر قیام کرنے کی تیاری شروع کرلیں“ کیونکہ یوگی ادتیہ ناتھ دوبارہ چیف منسٹر بن رہے ہیں۔رانا نے حال ہی میں کہاتھا کہ اگر یوگی اگر دوبارہ چیف منسٹر بنتے ہیں تو ”پھر وہ سمجھوں گا کہ مذکورہ یاست مسلمانوں کو رہنے کے لئے مناسب نہیں ہے اور میں کسی او رمقام پر ہجرت کرجاؤں گا“۔

اس کے جواب میں اے بی اے پی صدر مہنت نریندر گری نے کہاکہ ”ایسا لگ رہا ہے کہ منور رانا بنیاد پرستوں کے ہاتھوں کا کھلونا بن گئے ہیں۔

اترپردیش میں بی جے پی حکومت کے دوران جس کی قیادت یوگی ادتیہ ناتھ نے کی ہے پچھلے چار اورساڑھے چار سالں و میں کوئی فساد نہیں ہوا ہے۔ جب کبھی بھی ریاست میں دوسری حکومتیں رہیں یہاں پر فسادات ہوتے او رمسلمان محفوظ نہیں رہتے تھے۔

انہوں نے کہاکہ ”بی جے پی حکومت میں مسلمان ریاست میں پوری طرح محفوظ ہیں‘ مگر رانا کا بیان اگر بی جے پی اگلے اسمبلی انتخابات میں جیت حاصل کرتی ہے او ریوگی ادتیہ ناتھ چیف منسٹر بنتے ہیں تو اترپردیش چھوڑ دیں گے مضحکہ خیز ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”رانا کے اس بیان سے ایسا لگ رہا ہے کہ ان کے دماغی حالت ٹھیک نہیں ہے“۔

گری نے کہاکہ ”کوئی کہیں بھی جانے کے لئے آزاد ہے اور اگر منور رانا مغربی بنگال جانا چاہتے ہیں تو پھر وہ جاسکتے ہیں۔ مگر انہیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ مغربی بنگال بھی ہندوستان کا ہی ایک حصہ ہے“۔

مذکورہ اے بی اے پی سربراہ نے مزیدکہاکہ ”جہاں تک اگلے الیکشن میں اترپردیش میں اگلی حکومت کی تشکیل کی بات ہے تو اگلی حکومت یوگی ادتیہ ناتھ کی قیادت میں بنے گی اور وہ ہی ریاست کے اگلے چیف منسٹر ہوں گے“۔

تاہم گری نے کہاکہ شاعر رانا کی ملک بھر میں کافی عزت ہے اور ہندو اورمسلمانوں دونوں ہی ان کا احترام کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”پچھلے کچھ مہینوں سے جس قسم کے وہ بیانات دے رہے ہیں ان کی شبہہ خراب ہوئی ہے۔

اگر رانا اپنے متنازعہ بیانات سے دستبردارہوجائیں اور مرکزی دھاری کی قوم پرستی میں واپس لوٹ جائیں تو پھر یقینا انہیں لوگوں سے دوبارہ احترام حاصل ہوگا“۔