بابری مسجد کی شہادت کے وقت ایس پی‘ بی ایس پی کانگریس نے اپنی آنکھیں بند کرلیں تھیں۔ اسد الدین اویسی

,

   

کانپور۔ اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی نے سماج وادی پارٹی(ایس پی) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اورکانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ بابری مسجد کی شہادت کے وقت انہوں نے اپنی آنکھیں بندکرلی تھیں۔

یہاں پر ایک عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہاکہ ”میری مسجد(بابری) شہید کردی گئی۔ جن لوگوں نے شہید کیاہندوستان کی بنیادوں اور قانون کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ کیا ایس پی‘ بی ایس پی یا کانگریس سے کسی نے کچھ کہا؟ انہوں نے اپنی آنکھیں میری مسجد کی شہادت کے وقت بند کرلی تھیں‘ ان کی مسجد نہیں تھی“۔

مذکورہ اے ائی ایم ائی ایم پارٹی صدر نے کہاکہ ان کی پارٹی مجوزہ اترپردیش انتخابات میں 100پر مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے اے ائی ایم ائی ایم کے دروازے اتحاد کے لئے کھلے ہیں۔

حکومت اور منصوبہ سازی میں مسلمانوں کی نمائندگی پر زوردیتے ہوئے اویسی نے کہاکہ ”یادوؤں نے ملائم سنگھ اور اکھیلیش حکومت تشکیل دی۔ دلتوں نے مایاوتی کو چیف منسٹر بنایا۔ ٹھاکروں اوربرہنموں نے موجودہ یوپی کی بی جے پی حکومت بنائی ہے۔ اب یہ فیصلہ نہیں ہوگا کہ مسلمان کہاں ووٹ ڈالیں گے۔

میں اترپردیش کے مسلمانوں سے کہنا دیناچاہتاہوں کہ انہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے اگر وہ آگے بڑھنا چاہتے ہیں تو انہیں کوئی روک نہیں سکتا ہے“۔اگلے سال اترپردیش میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔

سال2017اسمبلی انتخابات میں اترپردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاست کے 403سیٹوں میں سے 312سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی وہیں سماج وادی پارٹی نے 47اور بی ایس پی نے 19جبکہ کانگریس محض سات سیٹوں پر ہی جیت حاصل کرسکی تھی۔

ماباقی سیٹوں پر دیگر امیدواروں کی جیت ہوئی تھی۔