بات چیت سے قبل وزیر زراعت نے کسان یونینوں سے ٹریکٹر ریالی منسوخ کرنے کی اپیل کی

,

   

گولیار۔مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے پیر کے روز اس امید کا اظہار کیاکہ دسویں دور کی با ت چیت میں احتجاج کررہی کسان تنظیمیں نئے زراعی قوانین کوبرخواست کرنے کی بات کے علاوہ متبادل پر تبادلہ خیال کریں گے اور اپیل کی کہ یو جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں ٹریکٹر ریالی میں وہ نہ جائیں۔

دسویں دور کی اہم بات چیت 41کسان یونینوں کے ساتھ منگل کے روز مقرر تھی۔ اب تک کی بات چیت کاکوئی نتیجہ نہیں برآمد ہوا ہے کیونکہ احتجاج کررہی یونینیں زراعی قوانین سے دستبرداری کے مطالبہ پر بضد ہیں اور حکومت اس طرح کا کوئی فیصلہ لینے کا اقدام اٹھانے سے واضح طور پر انکا ر کررہی ہے۔

رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے تومر نے کہاکہ ”کل ایک میٹنگ ہے۔ میں امید کرتاہوں کہ کسان تنظیمیں متبادل پر بات کریں گے(قوانین کوبرخواست کرنے کے علاوہ) تاکہ ہم کسی نتیجے پر پہنچ سکیں“۔

انہوں نے کہاکہ ”موجودہ تعطل بدستور جاری ہے کیونکہ یونینوں کی جانب سے قانون کی فراہمی پرکوئی بحث نہیں ہورہی ہے“۔

اس بات پر زوردیتے ہوئے کہ نئے زراعی قوانین کسان کمیونٹی کے مفادات میں ہے‘ مذکورہ منسٹر کا کہنا ہے کہ کچھ ریاستوں میں اس کی مخالفت کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”اب تک ہم نے نو دور کی بات چیت کی ہے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ کسان تنظیمیں قوانین کی فراہمی پر بات کریں۔

حکومت بات کررہی ہے اور اگر کوئی اپنے مسائل قوانین کی فراہمی پر پیش کرنا چاہتا ہے تو حکومت کھولے دل سے اس پر بات کرنے کو تیار ہے“۔

مذکورہ منسٹر نے کہاکہ حکومت کسانوں کے لئے مکمل طور پر سنجیدہ ہے۔ مذکورہ مودی حکومت نے پچھلے چھ سالو میں کئی زراعی اسکیمات کو روبعمل لایاہے تاکہ کسانوں کی پریشانی کو دور کیاجاسکے اور زراعت کو فائدہ مند بنایاجاسکے۔

یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں کسانوں احتجاج کررہے کسانوں کی ٹریکٹر ریالی پر تومر نے کہاکہ ”میں کسانوں سے اپیل کرنا چاہتاہوں کہ یوم جمہوریہ کے موق پر 26جنوری کے روزمذکورہ ملک نے کافی قربانیوں کے بعد آزاد ی حاصل کی ہے۔

یوم جمہوریہ کے وقار کو یقینی متاثر نہیں کیا جائے اس بات کی ذمہ داری کسانوں کی بھی ہے۔ مجھے امید ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کریں گے“۔

احتجاج کررہے یونینوں کے قائدین نے پیر کے روز کہاکہ قومی درالحکومت میں کسانوں کو پرامن اندازمیں ٹریکٹر ریالی نکالنے کا ائینی حق حاصل ہے اوراستدلال کیاکہ 26جنوری کی مجوزہ ریالی میں ہزاروں لوگوں شرکت کریں گے