بالاپور کمسن قتل کیس کا ملزم گرفتار

   

ملزم کا اعتراف جرم، جیل منتقلی، ٹاسک فورس پولیس کی کارروائی
حیدرآباد 13 مئی (سیاست نیوز) بالاپور علاقہ میں گزشتہ ہفتہ پیش آئے 7 سالہ کمسن کے قتل میں ملوث ایک خاطی کو ٹاسک فورس پولیس نے رچہ کنڈہ پولیس کی مدد سے گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق 8 مئی کی شب 7 سالہ کمسن بچہ ساکن وادیٔ مصطفی جل پلی اپنے مکان سے کچھ ہی دور پر واقع ایک کرانہ شاپ کولڈ ڈرنک خریدنے کے لئے گیا تھا۔ کم عمر بچہ کو تنہا دیکھ کر نیو ھدیٰ کالونی کے 25 سالہ عمر بن حسن نے اُسے سنسان مقام لے گیا اور وہاں اوپن پلاٹ پر اُس کے ساتھ گھناؤنی حرکت کی جس کے نتیجہ میں بچے نے چیخ و پکار شروع کردی تھی۔ بچے کی آوازیں سن کر قریب میں واقع ایک مکان سے خاتون نے اپنے موبائیل فون کی لائٹ اوپن پلاٹ پر ڈالی جس کے نتیجہ پر چیخ و پکار روکنے کے لئے عمر بن حسن نے بچے کے سر پر وزنی پتھر سے حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں وہ برسر موقع ہلاک ہوگیا۔ مقتول کمسن کا مکان مقام واردات سے 100 میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ یہ قتل کا معمہ پولیس کے لئے چیلنج بن گیا تھا کیوں کہ وہاں پر ٹھوس شواہد موجود نہیں تھے۔ لیکن ٹاسک فورس پولیس نے بالاپور پولیس کی مدد سے علاقہ کے تمام سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ کا تجزیہ کیا اور کئی افراد سے پوچھ تاچھ کی۔ اِسی دوران ٹاسک فورس کو ایک ایسا سی سی ٹی وی فوٹیج ہاتھ لگا جس میں ایک مشتبہ شخص دوڑتا ہوا دکھائی دیا۔ ٹاسک فورس عملہ نے مشتبہ شخص کی شبیہ بالخصوص اُس کے ہیئر کٹنگ اسٹائیل اور اُس کی ہوائی چپل کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کیا۔ ٹاسک فورس نے اِس اہم سراغ کی بنیاد پر عمر بن حسن کو حراست میں لے لیا اور تفتیش کے دوران اُس نے اقبال جرم کرلیا۔ گرفتار ملزم کو ٹاسک فورس نے بالاپور پولیس کے حوالے کردیا اور اُسے عدالت میں پیش کرتے ہوئے جیل بھیج دیا گیا۔