بالاکوٹ کی وجہہ سے پاکستانی خاتون کو ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کیلئے مزید انتظار کرنا پڑیگا

,

   

حیدرآباد۔پچھلے سات سالوں سے سوماریہ فاروقی ایک پاکستانی قومیت کی حامل جو ہندوستان میں ہیں‘ وہ بڑی بے چینی کے ساتھ ہندوستانی شہریت حاصل کرنا چاہارہی ہیں۔

مگر ایک بدبختانہ واقعہ اور بالاکوٹ فضائیہ حملے کی وجہہ سے‘ ایسا لگ رہا ہے کہ انہیں مزید سات سالوں تک ہندوستانی شہری پکارے جانے کے لئے انتظار کرنا پرے گا۔

سورماریہ(36) کی کراچی میں حیدرآبادشیخ اعجاز محی الدین سے 2011میں شادی ہوئی ہے‘ اور پچھلے سات سالوں سے وہ حیدرآباد میں ہے۔یہی وہی وقت تھا جب انہوں نے شہریت کے لئے درخواست دی تھی۔

بالاکوٹ فضائیہ حملے سے قبل وہ اپنے دوبچوں کے ساتھ (جن کی پیدائش ہندوستان میں ہوئی اور جو ہندوستانی شہریت کے حامل ہیں) اپنے بیمار والد کی عیادت کے لئے گئی تھیں۔

سرجیکل اسٹرائیک کے دوسرے دن فبروری 27کے روز وہ لاہور سے دہلی بذریعہ ہوائی جہاز آرہی تھیں‘ مگر انہیں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہہ سے نوفلائی زون کی وجہہ سے فضائیہ پٹی پر اتردیاگیا۔

مذکورہ فلائٹ نئی دہلی جا نہیں سکتی کیونکہ فضائی پٹی کی تحدیدات تھے۔سومریہ سے ٹی او ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”میں چاہتی تھی دوبئیکے سفر کے لئے منظوری دی مگر مجھے منظوری نہیں ملی‘ او رمیں لاہور پر پھنس گئی“۔

تین دن بعدان کا ہندوستانی ویزا ختم ہورہا تھا۔ سومریہ جوتین ماہ کے ویزا پر 4ڈسمبر2008کو پاکستان گئیں تھیں کے پس تازہ درخواست دیکر ویزا حاصل کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچاتھا اور وہ اس سال یکم جون کو حیدرآباد واپس لوٹی ہیں۔

انہوں نے قوانین کے مطابق خارجی ریجنل راجسٹریشن افس شمس آباد پر2جون کے روز جانکاری دی اور بتایا کہ انہوں نے پاکستان میں معینہ مدت سے زیادہ وقت گذارا ہے۔

اب انہیں ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کے لئے تازہ طریقے سے درخواست داخل کرنا پڑیگا۔ سومریہ نے زوردیا کہ ”یہ میرا قصور نہیں ہے۔

تکنیکی طور پر حیدرآباد واپسی کے لئے 27 فبروری کو میں ہوائی جہاز میں تھی اور مجھے انتظامیہ والوں نے ہوائی جہاز سے اتردیا“۔

انہوں نے حیدرآبادپولیس جوائنٹ کمشنر کو مکتوب روانہ کرکے ان سے مدد مانگی ہیں۔

انہوں نے مکتوب میں لکھا”میرے شوہر ہندوستانی شہری ہیں اور میرے بچے بھی ہندوستانی شہری ہیں‘ او رمیں بھی ہندوستانی شہری بننا چاہتی ہوں“اور انہوں نے درخواست کی ہے کہ ان کی سابق فائیل کو ہی برقرار رکھیں جو ہندوستانی شہریت کے لئے دی گئی تھی۔

تقسیم ہند کے وقت سومریہ کے والدین پاکستان میں مقیم ہوگئے تھے۔ وہ لوگ سومریہ کے شوہر اعجاز کے والدین کے رشتہ دار ہیں۔ خاندانی رشتہ کی وجہہ سے اعجاز اورسومریہ کی شادی 2011میں کراچی میں ہوئی‘ شادی کے لئے اعجاز کراچی گئے۔

اسکے فوری بعد سومریہ حیدرآباد منتقل ہوگئیں۔حیدرآباد جوائنٹ پولیس کمشنر آف پولیس(اسپیشل برانچ) ترون جوشی نے ٹی اوائی سے کہاکہ”ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کے متعلق مذکورہ خاتون سے ذاتی طور پر مجھے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔

جب وہ پاکستان میں پھنس گئی تھی تب ان کے گھر والوں سے مجھے رجوع ہونا چاہئے تھا تاکہ میں انہیں پاکستان میں کس سے ملاقات کرنی ہے اس کے متعلق رہنمائی کرتا

۔مجھے ان کے ہندوستان واپس آنے کے متعلق بھی کوئی جانکاری نہیں ہے مگر وہ کسی تکنیکی وجہہ سے پاکستان میں پھنس گئی تھیں تو میں ضرور مرکزی وزرات برائے داخلی امور سے معاملہ کی جانکاری دوں گا“