برطانیہ کے اعلی جنرل۔ پوتن کی تباہ شدہ فوج یوکرین میں جنگ ہارسکتی ہے

,

   

نئی دہلی۔روسی صدر ولاد میر پوتن کی’تباہ شد‘ افواج یوکرین میں جنگ ہارسکتی ہے‘ یہ بات کسی اور نے نہیں بلکہ برطانیہ کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف ٹونی راڈاکین نے کہی ہے۔

ڈیلی میل کی خبر کے بموجب راڈاکیشن نے کہاکہ روسی دستے ”تصادم میں ”ہیں اور حملہ ”بہتر انداز میں نہیں چل“ رہا ہے۔ان کایہ تبصرہ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اب تک کا سب سے پر امید تجزیہ کی نمائندگی کرتا ہے کہ یہ جنگ جیسے ختم ہوگی‘ مگر یہ ایسے سیاہ دن سامنے آیاہے جب وہ لڑائی سے فرار ہورہے تھے اس وقت روسی دوستوں کے فیملیوں پر فائرینگ کی ہے۔

جب 24فبروری کے روز حملے کی شروعات ہوئی تھا اس وقت یہ قیاس لگایاجارہا تھا کہ روس کی ٹینکیں کیف کو گھنٹو ں میں رونڈالیں گے۔

مگر سلسلہ وار حکمت عملی کی غلطیوں اور یوکرین دستوں کے جنگ کے میدان میں قابل تسخیر مزاحمت مہم کے نتائج کو خدشات کو شکار بنادیاہے۔

راڈاکین جو سابق رائیل بحریہ کے سربراہ ہیں او رپچھلے سال ہی چیف آف ڈیفنس کی ذمہ داری انہیں دی گئی ہے پچھلے24گھنٹوں میں روس کے سات لڑاکوجہازوں کو مارگرانے کے بعد یہ بیان دیاہے۔

مذکورہ روسی اپنے فوجی نظریہ کے عین برعکس اس کا بات کوتسلیم کرنے پرمجبور ہیں کہ ان کے 500کے قریب سپاہی مارے گئے ہیں۔

ڈیلی میل کی رپورٹ ہے کہ نااہلی کی ایک بڑی شرمناک مثال یہ ہے کہ سینکڑوں روسی گاڑیوں اور ایک اندازے کے مطابق15,000دستوں پر مشتمل ایک قافلہ رک گیاہے۔

اس قافلے کو جس میں ٹینکس‘ میزائیل بیاٹریاں‘ مصلح سپاہی موجود ہیں کو کیف کے محاصرے کے لئے پوتن نے متعین کیاتھا۔ برطانیہ کے فوجی ذرائع کے بموجب یہ اپریشن طئے شدہ وقت سے ایک ماہ پیچھے تسلیم کیاجارہا ہے۔

امریکہ‘ برطانیہ اوردنیاکے دیگر طاقتوں کی جانب سے عائدپابندیوں کے بعد کریملین اس بات کااہل نہیں رہے گا کہ طویل مدت تک وہ اپنی فوجی مہم کو برقرار رکھ سکے۔

اتوار کے روز جب بی بی سی نے پوچھا کہ روس کا یوکرین پر قبضہ ”ناگزیر“تھا جس پر راڈاکین نے کہاکہ”نہیں میں نہیں سمجھتا کہ روس کا حملہ بہتر انداز میں چل رہا ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”روس تکلیف میں ہے‘ روس ایک تنہا طاقت بن گیاہے۔

دس دن قبل کے مقابلے یہ کم طاقت ہوگیاہے۔یوکرین کے ردعمل سے روس کے کچھ اہم عنصر کوختم ہوگئے ہیں۔