برطانیہ کے بعد‘ خالستانی حامیوں نے سین فرانسیسکو میں بھی ہندوستانی قونصل خانہ پر کیاحملہ

,

   

عمارت کی بیرونی دیوا ر پر اسپرے پینٹ سے ”امرت پال کو رہا“ کرو بڑے الفاظوں کے ساتھ تحریر کیاگیا۔
خالستانی حامیوں کے پہلے واقعہ میں لندن میں انڈین ہائی کمیشن کی عمارت کے قومی پرچم کی توہین کرنے کے بعدفوٹیج سامنے ائے ہیں ایک بڑے ہجوم نے سین فرانسیسکو کیلی فورنیا میں ہندوستانی قونصل خانہ پر دھاوا بول دیا‘ جبکہ پس منظر میں بلند آواز میں پنجابی موسیقی سنائی دے رہی ہے۔

عمارت کی بیرونی دیوا ر پر اسپرے پینٹ سے ”امرت پال کو رہا“ کرو بڑے الفاظوں کے ساتھ تحریر کیاگیا۔

فسادیوں کی جانب سے بنائے گئے دیگر ویڈیو میں خالستانی جھنڈے کی لکڑی کا استعمال کرتے ہوئے قونصل حانہ کی کھڑکیوں اور دروازوں کو توڑنے کے واقعات کی منظر کشی کی گئی ہے۔

ہندوستانی قونصل خانے کے تین ملازمین کو خالستانی جھنڈوں کو ہٹاتے ہوئے دیکھا گیا اسی دوران ہجوم نے اچانک پیچھے سے ایک رکاوٹ ہٹاکر اندر داخل ہوا۔جیسے ہی برہم ہجوم عمارت کی طرف بڑھا‘ مذکورہ ملازمین اندر بھاگے اور باب الدخلہ بند کردیا۔

حملہ آوروں کولاٹھیوں اور سلاخوں سے دروازے اورکھڑکیوں پر بزددلانہ وار کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ جبکہ ایک کو اپنی تلوار سے کھڑکیوں پر حملہ کرتے ہوئے بھی دیکھا گیاہے۔

خالستانی حامیوں کی سرگرمیوں پر ردعمل پیش کرتے ہوئے ایک عالیشان ترنگا لندن میں انڈین ہائی کمیشن کی عمارت پر اس سے قبل دن میں لہرایاگیاتھا۔

ایک عظیم ہندوستانی پرچم کا انڈین ہاوز برائے لندن ایلڈ ویچ پر لہرائے جانے کا ایک اسناپ شاٹ وائرل ہوا‘ جس پر سوشیل صارفین نے اس کی بھرپو ر ستائش کی۔کئی لوگوں نے ہائی کمیشن کے ایک افیسر کی تعریف کی جس کو خالستان پرچم نکال کر پھینکتا ہوا دیکھا گیا ہے۔

ہندوستانی پرچم کوگرائے جانے کے فوٹیج ان لائن گردش کرنے لگے‘ وزرات خارجہ نے ڈپٹی کمشنر ہائی کمیشن کرسٹینا اسکاٹ کو طلب کیا اور کی جنھوں نے قومی پرچم کوگرایا ہے ان خالستان حامی مظاہرین کی گرفتاری اور سزا دینے کی درخواست کی ہے۔

وزرات نے ہائی کمیشن کے احاطی میں ”سکیورٹی کی عدم موجودگی“ کی وضاحت کی بھی مانگ کی اور کہاکہ ہندوستانی سفارت کاروں او راہلکاروں کے بارے میں برطانوی حکومت کی ”بے حسی“ ناقابل قبول ہے۔ برطانوی حکام نے اس نقصان کو ”شرمناک“ اور ”مکمل طور پر ناقابل قبول“ قراردیاہے۔