بھارت بند کے ذریعہ کسان اپنے احتجاج میں شدت پیدا کریں گے‘ ہولی کے موقع پر زراعی قوانین کی کاپیاں جلائیں گے

,

   

نئی دہلی۔تین زراعی قوانین کے خلاف اپنے احتجاج میں شدت پیدا کرتے ہوئے مذکورہ سمیوکت کسان مورچہ نے چہارشنبہ کے روز دیگر عوامی تنظیموں سے ملاقات کی تاکہ 26مارچ کے روز ”سمپورنا بھارت بند“ کے لئے اپنی حکمت عملیاں تیار کرسکیں۔

گنگا نگر کسان سمیتی کے رنجیت راجو نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 26مارچ کے روز قومی سطح پر ہڑتال کے دوران جس کے روز کسانوں کی تحریک کو چار ماہ کی تکمیل بھی ہوجائے گی‘ تمام دوکانیں اوردیگر کاروبار12گھنٹوں کے لئے بند رہیں گے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ 28مارچ کے روز مذکورہ احتجاجی ”ہولیکا دھن“ کے دوران تین زراعی قوانین کی کاپیاں بھی نذ ر آتش کریں گے۔ راجو نے کہاکہ”ہڑتال صبح6بجے سے شام 6بجے تک جاری رہے گی‘ اس دوران تمام دوکانیں‘ ڈائریز اور تمام چیزیں بند رہیں گے۔

ہم ہولی کے دوران تین زراعی قوانین کی کاپیاں جلائیں گے اور امید ہے کہ حکومت میں سمجھنے کی بہتری پیدا ہوگی اور وہ مذکورہ قوانین واپس لیں گے او رہمیں ایم ایس پی پر تحریری ضمانت دیں گے“۔

کسان قائدین کے بموجب مذکورہ سمیوکت کسان مورچہ کے بند کال کو منظم او رغیرمنظم شعبہ کے ٹریڈ یونینوں‘ ٹریڈرس اور ارہتیااسوسیشنوں‘ ورکرس‘ یونینوں بشمول زراعی ورکرس‘ یونینوں‘ ٹرانسپورٹر اسوسیشنوں‘ ٹیچرس‘ اسوسیشنوں‘ یوتھ اور اسٹوڈنٹس اسوسیٹس کی حمایت مل رہی ہے۔

ایک او رکسان قائد پرشتم شرما نے کہاکہ”ہم ریاستی سطح پر بھی اس طرح کے اجلاس منعقدکرنے کی کوشش کررہے تاکہ ہر طرح ہڑتال کی جاسکے“۔

کل ہند کسان سبھا(اے ائی کے ایس) قائد کرشنا پرساد نے کہاکہ اس بات میں سچائی ہے کہ مذکورہ تحریک112دنوں سے جاری ہے جو اپنے آپ میں ایک کامیابی ہے اور وہ محض مضبوط ہورہی ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ بھارت بند جو ہے وہ ”ریاستی‘ ضلعی‘ تحصیل اور دیہی سطح پر“ کیاجائے گا۔

پرساد نے حکومت کی جانب سے برقی ترمیمی بل متعارف کرنے کے مرکزی حکومت کے اقدام پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور دعوی کیاکہ اس ایکٹ میں کسی بھی قسم کی تبدیلی اس وعدے کی خلاف ورزی ہوگی جو جنوری میں حکومت نے کسانوں کے ساتھ کیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ ”11ویں دور کی بات چیت میں ہم سے حکومت‘ وزیر زراعت نریندر تومار نے کہاتھا کہ انہوں نے الکٹرک سٹی بل پر ہمارے مطالبات کو تسلیم کرلیاہے۔

مذکورہ میڈیا نے لکھا تھا کہ کسانوں کے 50فیصد مطالبات پورے ہوگئے تحریک برخواست کردی گئی۔ مگر وہ دوبارہ ایکٹ کو متعارف کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ دھوکہ ہے“۔