بھارت رتن ایوارڈس کی تقسیم میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی

   

چیف الیکٹورل آفیسر کو دستور کے دائرہ کار میں کام کرنے کا مشورہ، تلنگانہ جنا سینا پارٹی دفتر پر پرچم کشائی، کودنڈارام کا خطاب

حیدرآباد ۔ 26 جنوری (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ جنا سمیتی پروفیسر کودنڈارام نے بھارت رتن ایوارڈ کی تقسیم میں ریاست تلنگانہ سے ناانصافی کرنے کا مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا۔ چیف الیکٹورل آفیسر رجت کمار کو اپوزیشن جماعتوں کو مشورے دینے کے بجائے دستور کے دائرہ میں رہ کر کام کرنے پر زور دیا۔ یوم جمہوریہ تقریب کے موقع پر پارٹی ہیڈکوارٹر پر پرچم کشائی کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے پروفیسر کودنڈارام نے کہا کہ بھارت رتن ایوارڈ کا وہ کافی احترام کرتے ہیں لیکن مرکزی حکومت نے جو پالیسی اختیار کی ہے اس پر انہیں اعتراض ہے۔ تلنگانہ کو یکسر نظرانداز کیا گیا ہے۔ پروفیسر کودنڈارام نے ہندوستان کے دستور کو دنیا کا سب سے بڑا دستور قرار دیتے ہوئے کہا کہ دستور کی روح سے ملک میں سیاسی انقلاب برپا ہونا چاہئے مگر سماجی انصاف نہیں ہورہا ہے۔ حکمرانوں کو دستور کے دائرکار میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔ مستقبل کی تعمیر کیلئے دستور ایک بلو پرنٹ ہونا چاہئے۔ صدر تلنگانہ جنا سمیتی نے کہاکہ دستور سے کوئی بالاتر نہیں ہے اور کوئی بالاتر ہونے کا گمان بھی نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکٹورل آفیسر رجت کمار دستور سے بالاتر نہیں ہے۔ ہر کسی کو دستور کے دائرہ کار میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔ ہمیں الیکشن کمیشن کے مشوروں کی ضرورت نہیں ہے۔ کب کیا کرنا چاہئے ہمیں اچھی طرح معلوم ہے۔ انتخابی فہرست اور انتخابات میں دھاندلیوں کے تعلق سے لگائے گئے الزامات کی وضاحت کرنے کے بجائے رجت کمار نے اپوزیشن جماعتوں کو عدالت سے رجوع ہونے کا جو مشورہ دیا ہے وہ مضحکہ خیز ہے۔ اگر انتخابی عمل میں کوئی بے قاعدگیاں ہوتی ہیں اس پر وضاحت طلب کرنے کا اپوزیشن کو حق حاصل ہے جواب دینا چیف الیکٹورل آفیسر کی ذمہ داری ہے۔ پروفیسر کودنڈارام نے کہاکہ تلنگانہ جناسمیتی انتخابات سے بالاتر ہوکر عوامی خدمات انجام دے گی۔