بھوپن ہزاریکا کے بیٹے نے سٹیزن بل کے خلاف مرکز کو بنایا تنقید کا نشانہ‘ بھارت رتن واپس کرنے کا حکومت کو دیا نوٹس

,

   

تیج ہزاریکا نے کہاکہ’’ میرا ماننا ہے کہ میرے والد کا نام اور لفظ لوگوں میں جشن منانے کے لئے استعمال ہوتے ہیں وہیں اس وقت شہریت بل کے متعلق دردناک او رغیر اخلاقی قدم اٹھائے جارہے ہیں جو اپنی دستاویزی حیثیت کو کم کررہے ہیں‘‘۔

نئی دہلی۔ بھوپن ہزاریکا کو وزیراعظم نریندر مودی نے یوم جمہوریہ کے موقع پر بھارت رتن سے نوازنے کا اعلان کیاتھا ‘ اور سابق کی کانگریس حکومت پر بھارت رتن دینے میں تاخیر پر تنقید بھی کی تھی۔لیکن اب ان کے بیٹے تیج ہزاریکا نے بھارت رتن لینے سے انکار کیاہے۔

انہوں نے اس کی وجہہ سٹیزن شپ ترمیم بل قانون 2016کو ذمہ داری ٹہرایا اور کہاکہ جب تک حکومت اسے واپس نہیں لیتی ‘ وہ اپنے والد کے لئے یہ اعزاز حاصل نہیں کریں گے۔

تیج ہزاریکا نے پیر کے روز واٹس ایپ پر بیان جاری کر تے ہوئے اپنے والد کے لئے بعداز مرگ بھارت رتن دئے جانے کی پیشکش کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے سب کو چوکنا دیاتھا۔

بعدازاں ٹائمز ناؤ سے بات چیت میں انہوں نے کہاکہ ’یہ بہت بڑا اعزاز ہے لیکن اس کو لینے کا صحیح وقت بھی نہیں ہے‘۔انہو ں نے زوردے کر کہاکہ اگر ان کے والد زندہ ہوتے تو ان کی بھی یہی رائے ہوتی۔تیج ہزاریکا نے اس بات چیت میں کم وبیش وہی بتایں کا دہرایا جس انہوں نے واٹس ایپ بیان میں کہاتھا۔

انہوں نے سٹیزن شپ ترمیم بل کو غیر جمہوری اور غیر دستوری قراردیا ۔

یہ مذہبی اور دستوری اقدار کے خلاف ہے۔انہوں نے زوردے کر کہاکہ یہ ایک بڑا ایوارڈ ہے اور ان کے والد کو اس سے نوازنے کا اعلا ن کیاگیا ہے ۔

لیکن مخالفت صرف ایوارڈ کے ’ وقت ‘ کو لے کر ہے۔ ایسے میں جبکہ زیادہ تر لوگ اس قانون کی مخالفت میں ہیں ‘ میں بھی جب تک یہ ایوارڈ حاصل نہیں کروں گا جب تک اس بل کو واپس نہیں لیاجاتا ۔

انہو ں نے یہ بھی کہاکہ اب تک انہیں اس کے لئے کوئی دعوت نامہ بھی نہیں ملا ہے‘ اس لئے اس میں ایوارڈ حاصل کرنے یا خارج کرنے کی کوئی صورت پیدا نہیں ہوتی۔