بیشک اولیاء اللہ رنجیدہ و غمگین نہ ہوں گے

   

عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضي اللہ عنه قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صلي اللہ عليه وآله وسلم : إِنَّ مِنْ عِبَادِ ﷲِ لَأُنَاسًا مَا هُمْ بِأَنْبِيَاءَ وَلَا شُهَدَاءَ يَغْبِطُهُمُ الْأَنْبِيَاءُ وَالشُّهَدَاءُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِمَکَانِهِمْ مِنَ ﷲِ. قَالُوْا : يَا رَسُوْلَ ﷲِ! تُخْبِرُنَا مَنْ هُمْ؟ قَالَ : هُمْ قَوْمٌ تَحَابُّوْا بِرُوْحِ ﷲِ عَلٰي غَيْرِ أَرْحَامٍ بَيْنَهُمْ، وَلَا أَمْوَالٍ يَّتَعَاطُوْنَهَا، فَوَﷲِ إِنَّ وُجُوْهَهُمْ لَنُوْرٌ وَإِنَّهُمْ لَعَلٰي نُوْرٍ، لَا يَخَافُوْنَ إِذَا خَافَ النَّاسُ، وَلَا يَحْزَنُوْنَ إِذَا حَزِنَ النَّاسُ، وَقَرَأَ هٰذِهِ الْآيَةَ : ( أَلَا إِنَّ أَوْلِيَآءَ ﷲِ لَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُوْنَ o). (يونس، ۱۰:۶۲).رَوَاهُ أَبُوْدَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ.
’’حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا : بے شک اﷲ تعالیٰ کے کچھ ایسے برگزیدہ بندے ہیں جو نہ انبیاء کرام ہیں نہ شہداء، قیامت کے دن انبیاء کرام علیھم السلام اور شہداء انہیں اﷲ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ مقام دیکھ کر اُن پر رشک کریں گے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا : یا رسول اﷲ! آپ ہمیں ان کے بارے میں بتائیں کہ وہ کون ہیں؟ آپ ﷺنے فرمایا : وہ ایسے لوگ ہیں جن کی ایک دوسرے سے محبت صرف اﷲ تعالیٰ کی خاطر ہوتی ہے نہ کہ رشتہ داری اور مالی لین دین کی وجہ سے۔ اﷲتعالیٰ کی قسم! ان کے چہرے نور ہوں گے اور وہ نور (کے منبروں) پر ہوں گے، انہیں کوئی خوف نہیں ہوگا جب لوگ خوفزدہ ہوں گے، انہیں کوئی غم نہیں ہوگا جب لوگ غم زدہ ہوں گے پھر آپ ﷺنے یہ آیت تلاوت فرمائی : ’’خبردار! بیشک اولیاء اللہ پر نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ رنجیدہ و غمگین ہوں گے۔‘‘ (يونس، ۱۰:۶۲)