بی جے پی او رایس پی کو یوپی میں طلاق طلاق طلاق کہنے کا ا ب وقت آگیا ہے۔ اویسی

,

   

جالون۔ اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے ہفتہ کے روز کہاکہ اترپردیش کی عوام کے لئے اب وقت آگیا ہے کہ بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کو جاری اسمبلی انتخابات میں ”طلاق‘ طلاق‘ طلاق“ کہیں۔ضلع جالون کے مادھو گڑھ اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے سماج وادی پارٹی او ربی جے پی کا موزانہ کرتے ہوئے کہاکہ ایس پی سربراہ اکھیلیش یادو اور اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ بھائیوں کی طرح ہیں جو علیحدہ ہوگئے تھے۔

انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ ایس پی اور بی جے پی کے ایک سکہ کا دورخ ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ یوگی اکھیلیش بھائی ہیں جو جدا ہوگئے ہیں۔ دونوں کی ذہنیت ایک جیسی ہے۔ دونو ں مغرور اور سنگدل ہیں۔

یہ لوگ خود کو لیڈر کے طور پر تسلیم نہیں کرتے بلکہ بادشاہ سمجھتے ہیں“۔ وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اے ائی ایم ائی ایم کے صدر نے کہاکہ ”مودی تین طلاق کی باتیں کرتے ہیں۔

مگر اب وقت آگیا ہے لوگوں کے لئے بی جے پی او رایس پی دونوں تین طلاق کہیں اور یہ ان کی کہانی کا اترپردیش میں خاتمہ ہوگا۔بھاگیا داری پریورتن مورچہ کے امیدواروں کی مہم چلاتے ہوئے جس کا اے ائی ایم ائی ایم حصہ بھی ہے‘ اویسی نے کہاکہ ”اترپردیش چیف منسٹر خود کو دہلی میں بیٹھے ہوئے بادشاہ کا وزیر سمجھتے ہیں۔ا

یک فرد جو سیاست میں ایک بادشاہ بن جاتا ہے اس کو ہٹادیاجائے گا“۔انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کے لوگ ادتیہ ناتھ اور یادو کو گھر پر بیٹھیں۔اویسی نے کہاکہ”ایک (یادو) کو سیفائی بھیج دینا ہے‘ وہی دوسرے کو گورکھپور۔ دلتوں‘ پسماندہ‘ اقلیتوں اور غریبوں کو صرف اسی وقت فائدہوگا جب انہیں گھر میں بیٹھادیں گے“۔

انہوں نے کہاکہ دونوں ایک ہی انداز میں بات کرتے ہیں اور مزید کہاکہ”وہ کبھی ائین کو فوقیت نہیں دیتے۔ وہ خود کے لئے طاقت حاصل کرناچاہتے ہیں“۔بھگوا پارٹی پر اپنے حملے کو تیز کرتے ہوئے اویسی نے کہاکہ ”الیکشن جیتنے کے لئے بی جے پی کو مغلوں کو ہرانے کے متعلق بات کرتی ہے۔مغل طور پر مر گئے اور ان کی ہڈیاں بھی گل گئی ہیں۔

صرف انتخابات کے لئے وقت ہی وہ واپس آجاتے ہیں۔ اکھیلیش جناح کے متلق بات کرتے ہیں۔ اب تک یا تو یہ سیاسی پارٹیاں دلتوں‘ پسماندہ طبقات او راقلیتوں کے مفادات کی خاطر اقتدار میں نہیں ائی ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ بی جے پی پسماندہ طبقات سے ہندوتوا کے نام پر ووٹ مانگتی ہے مگر اقتدار”بابا“(ادتیہ ناتھ) کودیتی ہے جو ”ٹھاکر واد“ کو فروغ دیتے ہیں“۔

ایس پی کو نشانہ بناتے ہوئے مذکورہ حیدرآباد ایم پی نے کہاکہ جب یہ اقتدار میں آتے ہیں تو ایک ہی خاندان کی ترقی یقینی بن جاتی ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اترپردیش میں ایس پی کے دور اقتدار میں صرف ”چاچا‘ ناتی‘ اور پوتا“ کو فروغ ملا ہے۔

اویسی نے جالون لوک سبھا ایم پی بھانوپرتاب ورما کو بھی نشانہ بنایا جو مرکزی مملکتی وزیر برائے ایم ای ایم ایس ہیں‘اور کہاکہ انہوں نے ایک صنعت یہاں پر قائم نہیں کی ہے۔ جالون میں 20فبروری کے روز رائے دہی مقرر ہے۔