بی جے پی پر 1800کروڑ روپے کی رشوت کا الزام 

,

   

نئی دہلی : عام انتخابات کے پیش نظر سیاسی جماعتوں میں سیاسی جنگ تیز ہوتی جارہی ہے ۔ ریاست کرناٹک میں حکومت نے سازی کے معاملہ میں کانگریس نے ایک مرتبہ پھر بی جے پی اور مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ چوکیدار کے ساتھ ساتھ اب چوکیدار کے دوستوں کی بھی چوری پکڑی گئی ۔ کانگریس کے تراجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہارکیا ۔

سرجے والا نے مزید کہا کہ آج ایک بات صاف ہوگئی ہے کہ چوکیدار چور ہے اور اس کی چوری پکڑے گئی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ چوری کسی اور نے نہیں بلکہ بی جے پی نے خو د پکڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی کچھ دیر قبل بی جے پی پر بد عنوانی کے شدید الزامات کا ایک بڑا انکشاف سامنے آیا ۔ ’’ کارواں ‘‘ میگزین نے یہ انکشاف کیا ہے ۔ میگزین نے یہ انکشاف یدی یورپا کی شخصی ڈائری کے ذریعہ سے کیا ہے ۔کانگریس ترجمان سرجے والا نے کہا کہ میں آپ کو یاد دلاتاہوں کہ ۱۴؍ فروری 2017ء کو کانگریس کے اسی ڈائری سے جیل برڈ یدی یورپا او رآنجہانی اننت کمار کا ایک ویڈیو ہم نے جاری کیا تھا اور اس ویڈیو میں صاف تھا کہ ایک ہزارروپے سے زائد رشوت بی جے پی کی قیادت کو دی گئی ہے اور اس بارے میں ایک ڈائری بھی موجود ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس ڈائری سے پانچ اہم باتیں سامنے آتی ہیں ۔ پہلی بات یہ ہے کہ 2690کروڑ روپے وصول کیئے گئے اور ۱۸۰۰؍ کروڑ روپے ۔ کانگریس ترجمان نے بتایا کہ مئی ۲۰۰۸ء سے جولائی ۲۰۱۱ء تک یدی یورپا ریاست وزیر اعلی رہے ۔ یہ نام نہاد ڈائری جس کے ہر صفحہ پر ان کی دستخط ہے ۔ اس ڈائری کے مطابق بی جے پی کی اعلی قیادت کے نام شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد طریقہ سے ایک ہزار کروڑ روپے بی جے پی سنٹر کمیٹی کودیاگیا ۔