بی جے پی کا حکومت کا نشہ، قانون کے موت پر حکومت، ہریانہ میں مخلوط حکومت کی تشکیل پر سرجے والا نے کسا طنز

,

   

کانگریس کے قومی ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ہریانہ میں تشکیل شدہ مخلوط حکومت پر طنز کسا ہے، اور کہا کہ یہ حکومت کی اصول سازی پر چیتا کی گئی ہے۔

کانگریس کے رندیپ سنگھ سرجے والا نے اتوار کو ٹوئٹ کیا، ’’اقتدار کی ہوس اور اصولوں کی چتا پر تشکیل دی گئی ہریانہ کی نئی بی جے پی – جے جے پی حکومت کو دلی مبارکباد۔

انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اب امید ہے کھٹر حکومت میں ان بدعنوانیوں کی جانچ کی جائے گی:

1) امید ہے کہ اب کروڑوں روپئے میں فروخت ہوئے پیپروں کی جانچ ہوگی

2) حکومت کی سرپرستی میں چل رہے چٹا اور نشے کے کاروبار کی جانچ ہوگی

3) ہریانہ جلانے والے بھاجپائیوں کی جانچ ہوگی۔

کانگریس ترجمان نے اس کے ساتھ ایک ہندی اخبار میں شائع ہونے والی خبر کو بھی پوسٹ کیا ہے ۔ یہ خبر دشینت چوٹالہ کی انتخابی تشہیر میں کی گئی ان کی تقریر پر مبنی ہے۔ حصار میں انتخابی تشہیر کرتے وقت چوٹالہ نے کھٹر حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس حکومت میں جیوڈیشری کا ایک پرچہ ایک کروڑ اور تحصیلدار کا ڈھائی لاکھ میں فروخت ہوتا ہے۔ اسکے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کھٹر حکومت کے دوران فتح اباد نشہ کا گھر بن چکا ہے۔

آپ کو بتادیں کہ ہریانہ اسمبلی میں کل 90 نشستیں ہیں، 24 اکتوبر کو ہریانہ کے نتائج منظر عام پر آ گئے تھے، مگر کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت نہیں ملی تھی، بھاجپا بھی 40 پر پہونچ کر دم توڑ چکی تھی، کانگریس نے اپنے حال میں سدھار لاتے ہوئے 31 پر اکتفا کر بیٹھی، اور دشنیت چوٹالہ کی نئ پارٹی 10 پر بازی جیت گئی، اور اٹھ آزاد امیدوار کامیاب ہوئے، بی جے پی نے جوڑ توڑ کی سیاست کرتے ہوئے مخلوط حکومت بنانے کا فیصلہ کیا، اور منوہر  لال کٹھر کل حلف لے کر دوسری بار وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے۔