بی جے پی کی ریالی میں5100کیلو کھچیڑی تیار کی گئی مگر آئے صرف6000لوگ

,

   

بھیم سنگم میں کھچڑی تو پکی مگر دلت رکن پارلیمنٹ کے رخ سے دل نہیں لگی

نئی دہلی۔لوک سبھا چناؤ میں پھر ایک مرتبہ بڑی کامیابی حاصل کرنے کا عہد لیتے ہوئے دہلی بی جے پی پھر ایک مرتبہ ریالیاں منعقدہ کررہی ہے۔

اتوار کے روز ایس سی مورچہ کے بیانر پر رام لیلا میدان میں بھیم سنگم وجئے سنکلپ اور سمرستا کھچڑی بنانے کا اہتمام کیاگیا۔اس میں بی جے پی کے قومی تنظیمی جنرل سکریٹری رام لال ‘ قومی جنرل سکریٹری ڈاکٹر انل جین ‘ جنرل سکریٹری اور لوک سبھا الیکشن کے لئے دہلی کے انچارج ارون سنگھ کے علاوہ یونین منسٹر تھاور چند گیہلوٹ‘ وجئے گوئل‘پارٹی کے راشٹرایہ اپادھیاش دوشنت کمارگوتم شامل ہوئے۔

اراکین پارلیمنٹ میں ڈاکٹر ہرش وردھن‘ میناکشی لیکھی ‘ پی ورما اور منوج تیواری پہنچے ۔ پچیس ہزار کے آنے کا دعوی کیاگیاتھا۔ لیکن پولیس ذرائع کے مطابق میدان میں پانچ سے چھ ہزار سے زائد لوگ نہیں تھے۔

دہلی بی جے پی کے ایس سی مورچہ کے جنرل سکریٹری موہن لال گوہیارا نے بتایا کہ ملک میں سمرستا کا پیغام دینے کے لئے مورچہ کے 28ہزار کارکنوں نے تین لاکھ گھروں میں جاکر ایک مٹھی چاول اور آدھامٹھی دال اکٹھا کرنے کاکام کیاتھا۔

پانچ ہزار کیلو کھچڑی بنانی تھی جو 5100کیلو بنی۔ اس موقع پر منوج تیواری نے ارویندرکیجریوال پر حملہ بولا۔ کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے ایوش مان بھارت اسکیم شروع کی تاکہ غریب بھی پانچ لاکھ روپئے تک کا مفت علاج کرسکے ‘ لیکن کیجروال نے صرف اس لئے دہلی میں اس یوجنا لو لاگو ہونے نہیں دیاکیونکہ انہیں لگ رہا ہے کہ اس کا سہرا وزیراعظم کے سر باند ھا جائے گا۔ رام لال نے کہاکہ یہ کھچڑی نہیں‘ بلکہ سمرستا کاپرساد ہے۔

انہو ں نے کہاکہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اور وزیراعظم نریندر مودی کے سب کو ساتھ لے کر چلنے اور سب کو جوڑنے کانظریہ میںیکسانیت ہے۔ تھاور چند گیہلوٹ نے بھی ڈاکٹر امبیڈکر کے خدمات کا ذکر کرتے ہوئے بتایاکہ کس طرح مودی حکومت نے ایک سوکروڑ کی لاگت سے دہلی کے علی پور میں بابا صاحب کی بڑی یادگار قائم کی اور 195کروڑ کی لاگت سے جن پتھ پر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر بناکر ان کے پیغام کو لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔