تاملناڈو میں دلت تنظیمیں انسانی فضلے والی پانی کی ٹانکیاں منہدم کرنے کی مانگ کررہے ہیں

,

   

اونچی پر تعمیر کردہ پانی کی ٹانکیاں کامقصد پنچایت میں دلت کالونی کو پینے کا پانی سربراہ کرنا ہے
چینائی۔تاملناڈو میں دلت سیاسی جماعتیں اورتنظیموں نے پودو کوٹائی ضلع کے وینگا ؤسوال پہنچایت میں اونچائی پر تعمیر کی گئی پانی کی ٹانکیوں جس سے انسانی فضلے برآمد ہوئے ہیں کومنہدم کرنے کی مانگ کی ہے۔

اونچی پر تعمیر کردہ پانی کی ٹانکیاں کامقصد پنچایت میں دلت کالونی کو پینے کا پانی سربراہ کرنا ہے۔وایس کے لیڈر اورممبر آف پارلیمنٹ تھول تھیرو ما ولان نے کہا ہے کہ کالونی کومزیدتوہین سے بچانے کے لئے بغیر کسی نشان کے ٹینک کو گردینا چاہئے۔

ایک سوشیل میڈیاپوسٹ میں وی ایس کے لیڈر نے کہاکہ درج فہرست ذات کی کالونیوں کوپینے کے پانی کی سربراہی کے لئے علیحدہ اوور ہیڈ واٹر ٹینک کوختم کردینا چاہئے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ اگر درج فہرست ذات برداری کے لوگوں کے لئے چاہئے او رپینے کے پانی کی سپلائی کے لئے دوہرے ٹملبر استعمال نہیں کئے جاسکتے ہیں تو درج فہرست ذات او ردلت کالونیوں کے لئے علیحدہ پانی کی ٹانکیوں کا رواج بھی بند کردینا چاہئے۔

سی پی ائی(ایم) کے یوتھ باڈی ڈیموکرٹیک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا(ڈی وائی ایف ائی) نے بھی مانگ کی ہے کہ جواب دہی کے ایک نشان بن جانے والی ٹینک کو مکمل منہدم کردینے کی مانگ کی ہے۔

مذکورہ پانی کی ٹانکی منہدم کرنے کے لئے 21جنوری کے روز ڈی وائی ایف ائی نے بڑے پیمانے کے احتجاج کا منصوبہ بنایاہے۔

درایں اثناء سماجی کارنوں اوردلت سیاسی جماعتوں کی جانب سے مقامی پولیس کے خلاف ایس سی کمیونٹیوں کو پانی کی ٹانکیوں میں انسانی فضلے کو چھوڑنے کی ذمہ دار ٹہرانے کی دھمکیوں کے بعد اس معاملے کو تاملناڈو پولیس کے سی بی سی ائی ڈی ادارے کو منتقل کردیاگیاہے۔