تبلیغی جماعت۔دہلی ہائی کورٹ نے 92انڈونیشیائیوں کو دی ضمانت۔

,

   

نئی دہلی۔تبلیغی جماعت کے یہاں پر اجتماع میں شرکت کے علاوہ ویزا کے قواعد کی خلا ف ورزی کے علاوہ غیر قانونی مشنری سرگرمیوں اور کویڈ19وباء کو پھیلنے سے روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے مقررہ گائیڈ لائنس کی خلاف ورزی کے الزامات کا سامنا کررہے

92انڈونیشیائی باشندوں کی جمعرات کے روز دہلی کی ایک عدالت نے ضمانت منظور کرلی ہے۔

فی کس 10,000کے شخصی مچکلے پر چیف میٹروپولٹین مجسٹریٹ گورمہینا کور نے مذکورہ غیر ملکیوں کو راحت دی ہے۔

مذکورہ غیر ملکیوں کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے وکلا فہیم خان‘ منداکنی سنگھ اور اشیما منڈالا نے کہاکہ جمعہ کے روزمذکورہ ملزمین معاملہ طئے کرنے کی درخواست دائر کریں گے۔

اس درخواست میں خاطی قراردئے جانے والے ملزمین کم سے کم سزا کی عدالت سے گوہار لگاسکتے ہیں۔

سات سال قید کی سزا‘ معاشرے کے سماجی اور معاشی تاروں کو متاثرکرنے والا جرم اور عورتوں اور چودہ سال سے کم عمر کے بچوں کے ساتھ جرائم کو چھوڑ کر ا س طرح کی درخواست کوسی آر پی سی کی تحت کم سے کم سزا کی گوہار کے لئے منظوری دی گئی ہے۔

مذکورہ غیر ملکیوں نے مارچ میں پروگرام میں شرکت کی تھی‘ جس کے بعد اپریل میں ملک بھر میں کویڈ19کے معاملات میں تیزی کے ساتھ اس وقت اضافہ ہوا تھا

جب تبلیغی جماعت کے سینکڑوں ممبرس جو دہلی کے نظام الدین مرکز میں منعقدہ اجتماع میں شرکت کی تھی انہیں کویڈ کی جانچ میں مثبت پایاگیاتھا