تحریک کو بدنام کیا جارہا ہے:کسان لیڈر ٹکیٹ

,

   

نئی دہلی: زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کر رہے کسانوں کی یوم جمہوریہ کے موقع پر نکالی گئی پریڈ کے دوران پولیس کے ساتھ کئی مقامات ہر جھڑپ ہوئی جس میں ایک کسان کی موت ہو گئی۔ بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے لوگ کسان تحریک میں شامل ہو کر گڑبڑی پھیلا رہے ہیں۔ وہیں، سنیوکت کسان مورچہ کے لیڈران نے ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ تشدد کے واقعات سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے اور ان واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کسان تحریک ان کے ہاتھ سے نکل گئی ہے تو بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیٹ نے کہ ’’ہم بدامنی پھیلانے کی کوشش کرنے والے لوگوں کو جانتے ہیں، ان کی پہچان کر لی گئی ہے۔ یہ لوگ سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں جوکہ تحریک کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔‘‘ادھر، سنیوکت کسان مورچہ نے ایک پریس بیان جاری کر کے یوم جمہوریہ کی پریڈ میں کسانوں کا شرکت کرنے کے لئے شکریہ ادا کیا اور دہلی میں ہوئے تشدد کی مذمت بھی کی۔

ہم تشدد کیلئے ذمہ دار نہیں ، کسان مورچہ کا دعویٰ
دریں اثناء 3 مرکزی زرعی قوانین کیخلاف احتجاج کرنے والے کسان قائدین نے سمیوکتا کسان مورچہ کی طرف سے کہا کہ پنجاب کی 32 یونینیں دہلی پولیس کی بتائی گئی روٹ کے مطابق ٹریکٹر ریالی آگے بڑھاتے رہے اور انہوں نے لا اینڈ آرڈر میں خلل پیدا نہیں کیا ۔ کرپاسنگھ نے کہا کہ ہم نے کوئی خلاف ورزی نہیں کی اور ہم تشدد کیلئے ذمہ دار نہیں ہے ۔ لال قلعہ پر افراتفری کے تعلق سے پوچھنے پر کرپا سنگھ نے کہا کہ شائد کسان مزدور سنگھرش کمیٹی نے قاعدے اور قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسئلہ پیدا کیا ہے ۔