تیل کی قلت کے لئے ذمہ دار نہیں‘ سعودی عربیہ نے تیل کے ذخائر پر حملے کے بعد کہا

,

   

ریاض۔سعودی عربیہ کی وزرات توانائی نے جمعہ کے روز کہاکہ مملکت اپنے تیل کی تنصیبات پر حوثیوں کے حملے کی وجہہ سے عالمی منڈیوں میں تیل کی سپلائی کی کمی کی ذمہ داری قبول نہیں کرے گا۔

سعودی پریس ایجنسی کی جانب سے یہ خبر دئے جانے کے بعد کہ سعودی آرمکو تیل ذخائر پر حوثیوں نے حملہ کیاہے‘ مملکت کی مذکورہ وزرات کا یہ بیان سامنے آیاہے۔

پٹرولیم اشیاء کی تقیسم کے جزان اور جدہ میں اسٹیشنوں پر جمعہ کے روز میزائیل حملے کے گئے تھے تاہم وزرات نے مزید کہاکہ ان حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے

مذکورہ وزرات نے زوردیا کہ یہ حملے نہ صرف مملکت پر حملے ہیں بلکہ عالمی توانائی سپلائی کے استحکام اورسلامتی کو نقصان پہنچانے والے ہیں اور اس منفی اثر عالمی معیشت پر پڑے گا وہ بھی ایسے وقت میں جب دنیا اور منڈیاں نازک دور سے گذر رہی ہیں۔

وزرات نے دنیا کے ممالک اور اس کی تنظیموں پر زوردیا کہ ان حملوں کے خلاف کھڑے ہوں اور ان تمام فریقین جو ان حملوں کی حوصلہ افزائی او رمدد کررہے ہیں انہیں روکنے کاکام کریں۔

سعود ی عربیہ دنیا کے بڑے تیل ایکسپورٹرس میں سے ہے جو یومیہ سات ملین بیریلس نکالتا ہے‘ اور امریکہ کے ساتھ روس کے بعد 10ملین بیریلس کی پیدوار کرنے والے تیسرا بڑا پرڈیوسر ہے۔

اس سے قبل 14ستمبر2019میں ریاض کے اعلان کیاتھا ڈرون حملوں کے ذریعہ نشانہ بنانے کے نتیجے میں مملکت کے مشرقی حصہ کے ابقیق اور خریص کی آرمکو تنصیبات میں لگی آگ پر قابو پالیاگیاہے‘ اس حملے کی ذمہ دار ی یمنی حوثی گروپ نے قبول کی تھی۔

اس وقت جب حملہ ہوا تھا خام تیل کی سپلائی 5.7ملین بیرل فی دن روک دی گئی تھی‘ اور 50فیصد کے قریب ارمکو پروڈکشن بھی روک دیاگیاتھا‘ اس کے علاوہ دو بلین کیوبک فٹ اسوسیٹ گیس بھی روک دی گئی تھی


تیل کی قیمتوں میں اضافہ
اس حملے کے بعد جس میں سعودی عربیہ کے آرمکو کمپنی کے تیل ذخائر کونشانہ بنایاگیا تھا تاجروں کی جانب سے خریداری کے رحجان سے نمٹنے کے آغاز میں ہونے والے نقصانات کے بعد جمعہ کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا۔

برینٹ خام کی قیمت1.4فیصد اضافہ کے ساتھ 120.65امریکی ڈالر فی بیرل ہوئی اور امریکہ ویسٹ ٹیکس انٹر میڈیٹ خام کی قیمت 1.4فیصد اضافہ کے ساتھ 113.9

امریکی ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے