ثنا خان قتل معاملہ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جنسی استحصال گھیرے بطور’ہنی ٹراپ“ اس کا استعمال کیاگیاتھا۔

,

   

انہوں نے کہاکہ مارچ2021میں خان اس ریاکٹ کا حصہ بنی‘ جو اس کی موت تک جاری رہا۔
ناگپور۔ناگپور نژاد بی جے پی لیڈر ثناء خان کے اس ماہ کے اوائل میں مدھیہ پردیش میں ہوئی قتل کی تحقیقات کرنے والی پولیس نے اتوار کے روز کہاکہ انہیں پتہ چلا ہے اسے مبینہ طور پر اس کے شوہر اور دیگر کے ذریعہ چلائے جانے والے جنسی استحصال کے ریاکٹ کے لئے مجبور کیاگیا تھااور اس کے انہوں نے ثناء خان کا ”ہنی ٹراپ“ کے ذریعہ استعمال کیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ اس رینگ کے ذریعہ مذکورہ ملزمہ نے مدھیہ پردیش‘ مہارشٹرا او راترپردیش میں متعدد لوگوں کو نشانہ بنایا اور متاثرین کو بلیک میل کرکے کروڑ ہا روپئے کمائے ہیں۔

خان کی ماں نے اتوا رکے روز ناگپو ر پولیس میں ایک شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایاکہ ان کی بیٹی کودھماکیاں دیتے ہوئے جنسی استحصال کے ریاکٹ میں شامل ہونے کے لئے مجبور کیاگیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس شکایت کی بنیادپر خان کے شوہر امیت عرف پپو ساہو(37)اور اس کے ساتھیو ں کے خلاف ایک شکایت در ج کی گئی ہے۔

ساہو اور دیگر دو کو خان کے قتل کے ضمن میں پولیس نے پہلے ہی گرفتار کرلیاہے‘ پڑوسی ریاست مدھیہ پردیش میں اس ماہ کے اوائل کے دوران یہ قتل انجام پایاتھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اقلیتی مورچہ کی ناگپور میں مذکورہ 34سالہ خان اہم لیڈر تھیں۔

ساہو سے ملاقات کے لئے یکم اگست کو جبل پور روکنے کے بعد رابطہ نہیں ہونے کی صورت میں خان کی والدہ مہرالنساء جو اوستھی نگر کی ساکن نے اپنی بیٹی کی گمشدگی کی ایک شکایت درج کرائی تھی۔

پولیس نے کہاکہ ساہو نے گرفتاری کے بعد پولیس کو بتایاکہ خان اس کی بیوی تھی اور پیسوں او رذاتی معاملات کی بنیاد پر اس قتل کرکے نعش جبل پور کی ندی میں پھینک دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ مارچ2021میں خان اس ریاکٹ کا حصہ بنی‘ جو اس کی موت تک جاری رہا۔ساہو کے علاوہ پولیس نے رامیش سنگھ او ردھرمیندر یادو دونوں ہی جبل پور کے رہنے والے ہیں کو خان کے قتل کے ضمن میں گرفتارکرلیاہے۔