حضور اکرمﷺ کی شان اقدس میں گستاخی ناقابل قبول، مسلم پرسنل لا بورڈ کا ”ناموس رسالتؐ ٹویٹر ٹرینڈ“ ایک لاکھ سے زائد ٹیوٹس کے ساتھ بنا ٹاپ ٹرینڈ!

,

   

حضور اکرمﷺ کی شان اقدس میں گستاخی ناقابل قبول، مسلم پرسنل لا بورڈ کا ”ناموس رسالتؐ ٹویٹر ٹرینڈ“ ایک لاکھ سے زائد ٹیوٹس کے ساتھ بنا ٹاپ ٹرینڈ!

 

نئی دہلی، 02/ نومبر (محمد فرقان): رسولِ کائنات، فخرِ موجودات محمد رسول اللہﷺ کو پاک پروردگار نے نسلِ انسانی کے لیے نمونۂ کاملہ اور اسوۂ حسنہ بنایا ہے اور آپؐ کے طریقہ کو فطری طریقہ قرار دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ علیہ السلام کو رحمۃ للعالمین بنا کر اس دنیا میں مبعوث فرمایا۔ آپؐ کا ظہور کسی ایک ملک، کسی ایک قوم یا کسی ایک نسل کے لئے نہیں ہے بلکہ سارے جہان والوں کے لئے رحمت کا ظہور ہے۔ اپنوں کے لئے تو آپ رؤف ورحیم ہیں لیکن غیروں اور جانی دشمنوں پر بھی آپؐ کی رحمت کا سایہ پڑ رہا ہے۔ آپؐ کے پیغام کے طفیل سے عدل اور انصاف، حق و صداقت، رحم دلی، ایثار، ہمدردی، محبت و اخوت اور غریبوں، مسکینوں اور یتیموں کیساتھ موانست، انسانی عظمت، مساوات، علم کی عام اشاعت وغیرہ جیسی نعمتیں روئے زمین پر عام ہوئیں اور انسانیت کیلئے ترقی کی نئی راہیں کھلیں۔ ایسی عظیم، باکمال اور مقدس ہستی کی شان اقدس میں گستاخی کرنا محرومی کی بات ہے۔ اور کوئی بھی مسلمان اسے قطعاً برداشت نہیں کرسکتا۔کیونکہ مسلمان اپنی جان، مال اور اولاد سے زیادہ حضور اکرمﷺ سے محبت کرتا ہے۔ ابھی حالیہ دنوں فرانس نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا جو اعلان کیا ہے اسے کوئی ادنیٰ درجے کا مسلمان بھی برداشت نہیں کرسکتا۔ ایسے نازیبا اشتعال انگیز حرکت کا معتدل متوازن اور ہمت و حکمت سے لبریز جواب دینے کے لیے سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ناموس رسالتؐ ٹویٹر ٹرینڈ چلانے کا اعلان کیا۔ بورڈ کی آواز پر مسلمانان ہند نے پورے ذوق و شوق، جوش و خروش اور اعتدال و توازن کیساتھ اس ٹرینڈ میں حصہ لیکر اسے ٹاپ ٹرینڈ بنادیا اور پوری دنیا کو رسول اللہﷺ کی تعلیمات اور سیرت طیبہ سے واقف کرانے کے ساتھ ساتھ یہ واضح پیغام دیا کہ اظہار رائے کی آزادی ضروری ہے، لیکن اظہار رائے کی آزادی کے نام پر لائق احترام ہستیوں کی عزت و حرمت سے کھلواڑ کرنے کی اجازت کسی کو نہیں اور رسول اللہﷺ کی شان اقدس میں گستاخی مسلمان کبھی برداشت نہیں کرے گا۔ اس ٹرینڈ میں ہزاروں افراد نے حصہ لیا اور ایک لاکھ سے زائد ٹویٹ کئے، اس ٹویٹر ٹرینڈ میں خاص طور پر ملک کی مؤقر شخصیات حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب، حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب، حضرت مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی صاحب، حضرت مولانا مفتی محمد شعیب اللہ خان مفتاحی صاحب، مولانا محمود خان دریابادی صاحب، مولانا ابو طالب رحمانی صاحب، بیرسٹر اسد الدین اویسی صاحب، ڈاکٹر اسماء زہراء صاحبہ وغیرہ نے حصہ لیا اور گرانقدر ٹویٹس کیے۔ ان حضرات کی شرکت نے دوسرے شرکاء کو حوصلہ بخشا اور اس مہم میں تیزی آئی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے آفیشیل اکاؤنٹ سے بھی اہم ٹویٹس کیے گئے۔ اسی طرح قریب ہی میں تائب ہونے والی محترمہ ثناء خان نے بھی اپنی شرکت درج کرائی۔ اس ٹرینڈ کی نمایاں بات یہ تھی کہ اس ٹرینڈ میں کئی غیر مسلم حضرات نے بھی شرکت کی اور نفرت کے جواب میں محبت پھیلانے اور رسول اکرمﷺ کی صفات و کمالات اور آپؐ کے ارشادات و ہدایات کے تعارف پر اپنی خوشی اور تاثر کا اظہار کیا۔ اس موقع پر سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے انچارج مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی صاحب نے تمام شرکاء ٹرینڈ کا شکریہ ادا کیا اور فرمایا کہ حضور اکرمﷺ صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ ساری انسانیت کے پیغمبر ہیں۔ ان کی شان اقدس میں گستاخی کرنا پوری انسانیت کو ٹھیس پہنچانا ہے۔ اور ایسی نازیبا حرکت کرنے والے تمام انسانیت کے مجرم ہیں۔ مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی نے اس بات کی امید ظاہر کی ہیکہ آئندہ بھی اس طرح کے ٹویٹر ٹرینڈ میں برادران اسلام بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے اور اپنی دینی و ملی ذمہ داری کو پورا کریں گے۔

 

سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ