حیدرآباد۔مسلمانوں نے الزام لگایاکہ”غیر سماجی“ عناصر نے لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے سے روکنے کی دھمکی دی ہے

,

   

حیدرآباد۔ شہر کے چادرگھاٹ علاقے سے تعلق رکھنے والے مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے مبینہ طورپر کہاکہ ”غیر سماجی“ عناصرنے لاؤ ڈ اسپیکر پر اذان سے دینے سے روکنے کی دھمکی دی ہے۔ وکٹری پلے گروانڈ چادرگھاٹ کے قریب واقع مسجد نظامیہ کی کمیٹی کے ممبرس نے کہاکہ نامعلوم گروپ پچھلے چار ماہ سے مساجدکے لاؤ ڈ اسپیکر پر اذان دینے پر اعتراض کرنا شروع کیاہے۔

مذکور ہ مسجد کے امام نے کہاکہ سلطا ن بازار پولیس اسٹیشن کے عہدیداروں نے مداخلت کی اور لاؤڈ اسپیکر کی آواز کم کرنے کا استفسار کیاہے۔

مذکورہ امام نے دعوی کیاہے کہ”آواز کم کرنے کے باوجود‘ وہ غیر سماجی عناصر نے دوبارہ دھمکیاں دینے کا سلسلہ شروع کیاہے“۔

سماجی جہدکار امجد اللہ خان نے اس معاملے کوحیدرآباد سٹی پولیس کمشنر کی جانکاری میں لاتے ہوئے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں اور اس کا حل نکالیں۔

پانچ وقت کی نماز کے لئے اذان کے علاوہ اس ساونڈ سسٹم کا استعمال محلے میں کسی کے انتقال ہوجانے یاپھر کسی کابچہ لاپتہ ہوجانے وغیر ہ جیسے امور کی انجام دہی کے لئے بھی کیاجاتا ہے۔

اس کے علاوہ ماہ رمضان میں افطار او رسحری کے وقت لوگوں کی توجہہ مبذول کروانے کے لئے بھی اس کااستعمال کیاجاتا ہے۔

اس ماہ کے اوائل میں مذکورہ شیو سینا نے مرکز سے استفسار کیاتھا کہ”آواز کی آلودگی کو کم کرنے کے لئے“ مساجد میں لاؤ ڈ اسپیکر کے استعمال پر روک کے لئے اقدامات اٹھائے۔ سینا کے ترجمان ”سامعنا“ کے ایک ادارے میں آواز کی آلودگی اور ماحولیاتی تحفظ کے معاملے پر تحریر کیاتھا۔

اس میں کہاگیاہے کہ”مذکورہ مرکز کو چاہئے کہ وہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پرروک کے لئے آرڈنینس لائے تاکہ آواز کی آلودگی سے بچا جاسکے“۔