خلیج کا غیرمستحکم ملازمتوں کا بازار۔ این آر ائیز میں قلب پر حملے کی وجہہ سے اموات میں اضافہ کاسبب

,

   

جدہ۔حیدرآباد کی مشہور ہوٹلوں کے مالک کے بھائی محمد منیر الدین کی حالیہ دنوں میں ہوئی موت نے ریاض میں مقیم حیدرآبادی این آر ائیز کی صحت کے متعلق متعدد خدشات کو جگہ فراہم کی ہے۔ ماضی میں اس کا واقعہ پیش آیاتھا۔

حال ہی میں منیر کی جب ریاض میں قلب پر حملے کی وجہہ سے موت ہوئی تو بہتر حالت میں تھے‘

اسی طرح کا ایک واقعہ اسی وجہہ سے فوت ہونے والے مراد نگر کے 45سالہ سید ظہور پرمشتمل ہے۔ ریاض او رجدہ کے سفارتی ذرائع کے مطابق مملکت میں قلب پر حملے سے ہونے والی اموات میں اضافہ ہوا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی انتظامیہ کے تازہ اعداد وشمار سے انکشاف ہوا ہے یہ ان تک محدود نہیں ہے بلکہ علاقہ میں یہ رحجان عام ہورہا ہے۔

دبئی کے ہندوستانی سفارت خانہ کا کہنا ہے کہ اسی سال جنوری سے جون تک قلب پر حملے کی وجہہ سے مرنے والے698لوگوں میں 397ہندوستانی ہیں۔

گلف نیوز کی خبر کے مطابق دس میں سے چھ دوبئی میں‘ شارجہ اور شمالی امارات میں قلب کے امراض سے منصوب کیاگیا ہے اور دس میں سات ہندوستانی ابوظہبی میں فوت ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسی سال جنوری سے جون تک ابوظہبی میں مرنے والے 182میں سے 131ہندوستانی ہیں جن کا تناسب72فیصد ہے۔ ان میں سے 57لوگ 20-40سال کی عمر کے ہیں جبکہ 14لوگ 20-30سال کی عمر ہے اور 43لوگ 30-40سال کی عمارت ہیں۔

یواے ای میں 2018کے دوران مرنے والے جملہ ہندوستانیوں کی تعداد 1759ہے اور اس میں سے 1.50قلب پر حملے کی وجہہ سے فوت ہوئے ہیں۔

اس طرح کی اموات کے تعداد یواے ای میں زیادہ ہے مگر قلب پر حملے کی وجہہ سے ہندوستانیوں کی اموات سعودی عرب او رعلاقے کے دیگر حصوں میں زیادہ ہے۔

صدر تلنگانہ این آر ائی فورم عبدالجبار ے ریاض میں تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ”ملازمت میں استحکام اس کی ایک وجہہ ہے جو علاقے میں سی اے ڈی کی طرف بڑھ رہی ہے“۔

جبار نے مزیدکہاکہ تناؤ‘ اضطراب اور افسردگی اور دیگر ذہنی اور نفسی صحت کے مسائل این آر ائی ورکرس میں بڑھ رہی ہیں جو گھر والوں کے لئے روٹی کمانے کے لئے اپنے گھر سے دور ہیں۔

قلب پر حملہ سے اموات کو ”پیشہ وارانہ پریشانی سے موت“ قراردینے کا گلف مائیگرینٹ جہدکار منڈا بھیم ریڈی نے مطالبہ کیاہے۔