دماغ کو مضبوط بنانے والا ہیلمٹ،قیمت تقریباً7.5 لاکھ روپئے

   

ڈرہم: برطانوی کمپنی میکیولیوم لمیٹڈ نے ایک ایسا ہیلمٹ تیارکرلیا ہے جو انفرا ریڈ لہروں کے ذریعے نہ صرف دماغ کو مضبوط بناتا ہے بلکہ مختلف دماغی بیماریوں کے علاج میں مدد بھی کرسکتا ہے۔اس ہیلمٹ میں انفرا ریڈ ایل ای ڈیزکی کئی قطاروں کے ساتھ 14 عدد پنکھے بھی نصب ہیں جو ہیلمٹ کے علاوہ اسے پہننے والے کے سرکو بھی ٹھنڈا رکھتے ہیں۔یہ ایل ای ڈیز 1,060 نینومیٹر سے 1,068 نینومیٹر کی انفرا ریڈ شعاعیں خارج ہوتی ہیں جو دماغ کے اندرونی حصے تک ہر چھ منٹ میں 1,368 جول توانائی (حرارت کی شکل میں) پہنچاتی ہیں۔اس ہیلمٹ کی تعارفی قیمت 7,250 پاونڈ (تقریباً 7.5 لاکھ روپے) رکھی گئی ہے۔ڈرہام یونیورسٹی، برطانیہ میں اس ہیلمٹ کی پائلٹ اسٹڈی 27 رضاکاروں پر کامیابی سے مکمل ہوچکی ہے جس کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’فوٹو بایو ماڈیولیشن، فوٹو میڈیسن، اینڈ لیزر سرجری‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں۔اس طرح کے دماغی علاج کو ٹرانس کرینیئل فوٹو بایو ماڈیولیشن تھراپی (بی بی ایم ۔ ٹی) کہا جاتا ہے جس میں ایک خاص ہیلمٹ سے نکلنے والی انفرا ریڈ شعاعوں کو مریض کے دماغ میں اندرونی حصوں تک پہنچایا جاتا ہے۔یہ انفرا ریڈ لہریں دماغی خلیوں میں توانائی کی پیداوار کے ذمہ دار حصوں یعنی ’’مائٹوکونڈریا‘‘ تک پہنچ کر اپنی توانائی ان میں منتقل کردیتی ہیں۔اس سے مائٹوکونڈریا کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ دماغ میں توانائی کی کیفیت بھی بہتر ہوتی ہے جس کے نتیجے میں دماغی صحت پر اچھا اثر پڑتا ہے۔پائلٹ اسٹڈی کے دوران 14 رضاکاروں کو آٹھ ہفتوں تک روزانہ دو مرتبہ چھ چھ منٹ کیلیے اصلی انفرا ریڈ ہیلمٹ استعمال کروایا گیا جبکہ 13 رضاکاروں نے اصل ہیلمٹ جیسا مصنوعی لیکن بے ضرر ہیلمٹ بالکل اسی طرح استعمال کیا۔مطالعے کے اختتام پر معلوم ہوا کہ اصل ہیلمٹ استعمال کرنے والے رضاکاروں میں حرکت، یادداشت اور بول چال سے متعلق صلاحیتیں پہلے کے مقابلے میں نمایاں طور پر بہتر ہوئی تھیں جبکہ اصلی جیسے نقلی ہیلمٹ استعمال کرنے والوں پر کچھ خاص فرق نہیں پڑا۔