دولاکھ روپئے تنخواہ تھی‘ معاشی تنگی میں ختم ہوگیا سارا خاندان

,

   

میٹروکے آگے والد نے چھلانگ لگائی‘ بیوی نے بھی بیٹی کے ساتھ ملکر دیدی جان
نوائیڈا۔مذکورہ 31سال کے نوجوان ایک خانگی کمپنی میں منیجر تھا اور دو لاکھ روپئے ماہانہ تنخواہ پر کام کرتا تھا۔ سات سال قبل لومیرج کی تھی۔

پریوار میں پانچ سال کی بیٹی اور بیوی تھی۔ مگر معاشی تنگی سے یہ پریوار ختم ہوگیا۔ شہر کے عالیشان سوسائٹی سیکٹر 128کے جے پی پولین میں رہتا تھا۔

والد نے جمعرات کے روزوائلٹ لائن پر جواہرلال نہرو میٹرو اسٹیشن پر ٹرین کے اگے کود کر اپنی جان دیدی۔

بیو ی نے اسپتال میں نعش دیکھی اور گھر واپس لوٹی‘ پانچ سال کی بیٹی کو پھانسی پر لٹکایا اور پھر خود بھی پھانسی لگالی۔ پولیس کے مطابق خاندان والوں نے بتایا کہ نوجوان کی موت کی وجہہ معاشی تنگی ہے

۔پولیس دوسرے زوایہ سے بھی جانچ کررہی ہے۔ چینائی کے متوطن بھارت جے‘ بیوی شیورانجنی 31سالہ‘ اور بیٹی جئے شروتی پانچ سال‘ کے ساتھ کھاڈمنڈو رہتے تھے۔ وہاں ایک بڑے مال کے جنرل منیجر تھے۔

دوماہ قبل ہی یہاں ائے تھے۔بھارت دہلی میں گوئند پور میں گولڈن ٹپس چائے کمپنی میں جنرل منیجر تھے۔ بھارت کے ساتھ ہی ان کے بھائی کارتک بھی رہتے تھے۔

دوماہ بعد ہی اس کوانگلینڈ جانا تھا۔کارتک کے مطابق جمعرات کے روز سبھی ایک ساتھ کھانا کھا کر سوئے تھے۔

جمعہ کی صبح بھارت نے کارتک کو کوچنگ جانے کے لئے اپنی کار سے سنچیوری میٹرو اسٹیشن کے پاس چھوڑا تھا۔ اس کے بعد گھر لوٹا اور دفتر کے لئے روانہ ہوگیا۔

کارتک کے مطابق شیورانجنی اسپتال میں بھارت کی نعش دیکھا پھر بغیر کچھ بتائے گھر لوٹ گئی۔ بعد میں پولیس فلیٹ کی گیٹ توڑ کر اندر گئی تو شیوارانجنی کی نعش ڈرائنگ روم کے پھنکھے پر لٹکی پائی۔

بیڈروم میں بیٹی کی نعش لٹکی تھی۔ بھارت کے والد جے سبرامنیم بیگ باسکٹ کمپنی می نیشنل مارکٹنگ ہیڈ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فلیٹ کے کارایہ اور کار کی ای ایم ائی دینے کے بعد بھی بھارت کو روپئے کمی پڑتی تھی۔

ہرماہ وہ روپئے مانگتا تھا۔ اس کی مانگ کے مطابق روپئے بھی دیتے تھے۔

بھارت کے گھر والوں نے بتایاہے کہ وہ روز افس جانے کے لئے وہ اکیلا بڑے سنچیوری میٹرو اسٹیشن سے میٹرو لے کر کالکاجی پر اترتاتھا۔وائیلڈ لائن کے نہرو اسٹیڈیم اسٹیشن کیسے پہنچے یہ ابھی تک صاف نہیں ہوا ہے۔

کارتک نے بتایا کہ صبح11:30بجے انہیں دہلی پولیس نے حادثہ کی جانکاری دی تھی۔

شیورانجنی کو بھی پولیس نے بتایا۔ شیورانجنی نے بیٹی کو ایک جانکار کے یہاں چھوڑ کر صفدر گنج اسپتال پہنچی تھی۔

سی ائی سی پانڈیا نے بتایا کہ خودکشی سے قبل بھارت نے اپنی بیوی کو فون کیاتھا۔ میٹرو ائی کال کاٹ کیا اور اس کے سامنے کود گیا۔